کراچی (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم اپنا پیٹ کاٹ کر تھرپارکرکے بچوں کا پیٹ بھریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ گندم کی ایک لاکھ 20 ہزار بوریاں تھر پہنچا دی گئی ہیں لیکن وہاں کے ایک ایک فرد کو جب تک مکمل غذا نہیں مل جاتی میں اور میرے ورکرز چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی تھر کے ایک ایک بچے کی صحتیابی کیلیے کام کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ تھر کی صورتحال میں اگر کسی بھی سطح پر غفلت برتی گئی تو ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ قدرتی آفت پر سیاست بازی نہیں ہونی چاہیے، تھر کا ایک ایک بچہ میرے بچوں کی طرح ہے، سندھ تمام وسائل کا رخ مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی طرف موڑ دے گی۔
وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ تھر کے عوام بحران سے گزر رہے ہیں مگر یہ بحران اتنا بڑا نہیں جتنا بیان کیا جارہا ہے، میں صرف ان کا نمائندہ ہی نہیں، ان کی جان و مال کا محافظ بھی ہوں۔ علاوہ ازیں ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے دوسری شادی کے حوالے سے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کو ڈریکونین قوانین کے نفاذ کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ کام پہلے ہی اسلامی
نظریاتی کونسل کر رہی ہے اور اس کے فیصلے ڈریکونین قوانین کے مترادف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گو کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا چیئرمین گزشتہ دور حکومت میں بنایا گیا تاہم ہمیں تنقید کرنے کا حق ہے اور غلط فیصلوں پر تنقید کرنی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کی طالبان کے معاملات پر معذرت بلا جواز ہے، تحریک انصاف کو طالبان کی دھمکیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔