تھرپارکر (اصل میڈیا ڈیسک) محکمہ صحت سندھ نے تھرپارکر کے پسماندہ علاقوں میں زچگی کے لیے قائم سرکاری ڈسپینریاں چلانے میں ناکامی کے بعد انہیں غیرسرکاری تنظیم کے حوالے کر دیا۔
ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ ایک سال کےدوران 21 ہزار سے زائد خواتین نے سرکاری اسپتالوں میں بچوں کو جنم دیا، اس تعداد میں تھر کے پسماندہ علاقوں کی وہ خواتین بھی شامل ہیں جو اپنی زندگی ہار کر نئی زندگی کو جنم دیتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق تھر کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں سرکاری اسپتال سرے سے موجود نہیں اور اگر کہیں ہیں تو فعال نہیں۔
محکمہ صحت نے طبی سہولت فراہم کرنے میں ناکامی کے بعد سرکاری ڈسپینسریاں ایک معاہدے کے تحت این جی او کے حوالے کردی جس کے نتائح محفوظ زچگی کی شکل میں آنے لگے۔