اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں تھرپارکر میں ہلاکتوں کے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سندھ حکومت نے کہا ہے کہ تھر میں ہلاکتیں سردی سے ہوئیں، والدین ذمہ دار ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں ذمہ دار سندھ حکومت ہے ہمارے سر شرم سے جھک جانے چاہئیں۔
سپریم کورٹ میں تھرپارکر میں غذاتی قلت اور بیماریوں سے بچوں کی ہلاکت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح ملک عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موقف اختیار کیا کہ تھر میں بہت زیادہ غربت ہے، ٹھنڈ کے باعث بچوں کی ہلاکت ہوئی، والدین بھی مرض بگڑنے تک بچوں کا علاج نہیں کراتے۔
چیف جسٹس نے قرار دیا تھر میں جو کچھ ہوا اس کی ذمہ دار حکومت ہے۔ میڈیا نے حقائق بتائے ورنہ یہ معاملہ دب جاتا جس پر فتح ملک نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے ذمہ داری قبول کی ہے معاملہ اتنا خراب نہیں جتنا میڈیا بیان کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ بتایا جائے گذشتہ تین ماہ میں کتنے بچے جاں بحق ہوئے اور کتنے بچوں کی ہلاکت کے بعد حکام کو معاملے کا پتہ چلا۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ میں ساٹھ بچے جاں بحق ہوئے۔ تھرمیں جو کچھ ہو رہا ہے ہمارے سرشرمندگی سے جھک جانے چاہییں۔