تھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر کے متاثرین کوامدادی گندم کی فراہمی ایک بار پھر معطل ہوگئی ہے، کرایوں کی عدم ادائیگی پر ٹرانسپورٹرز نے گندم پہنچانے سے انکار کر دیا۔
غذائی قلت اورمختلف امراض میں مبتلا مزید 2بچے انتقال گرگئے۔ تھر کے قحط زدگان میں امدادی گندم کی فراہمی پھرمسئلہ بن گئی ،ٹرانسپورٹرز نے کرایوں کی عدم ادائیگی پرسرکاری گوداموں سے گندم اٹھانے سے انکار کردیاہے۔ ٹرانسپوٹرز نے مٹھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر تھر پارکرآصف اکرام نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف شہروں میں واقع سرکاری گوداموں سے دیہاتوں میں گندم کی فراہمی کاسلسلہ جاری ہے۔ پاک فوج، پاک بحریہ، بحریہ ٹاوٴن، رینجرز سمیت سماجی و فلاحی اداروں کی جانب سے بھی تھر کے دیہاتوں میں امدادی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
ادھر ڈیپلو کے تحصیل اسپتال میں غذائی قلت سے مختلف امراض میں مبتلا مزید ایک بچہ فوت ہوگیا، جبکہ اسلام کوٹ میں اسپتال منتقل کی جانے والی تین ماہ کی بچی راستے میں دم توڑ گئی جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد 184 ہو گئی ہے۔