تھرپارکر (جیوڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تھرکول منصوبے کو گڈگورننس کی بہترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ باقی سب باتیں کرتے ہیں لیکن ہم نے کر کے دکھایا، یہ ہوتا ہے نیا پاکستان اور یہ ہوتے ہیں میگا پراجیکٹ۔ تھرپارکر میں تھرکول پاور پلانٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تھرکے کالے سونے سے پورا پاکستان روشن ہوگا، آج ہمارا یوم دستور بھی ہے یہ وہ دن ہے جب شہید ذوالفقار بھٹو نے ہمیں آئین دیا، آج فخر محسوس ہورہا ہےکہ 1994 میں شہید بے نظیر بھٹو اور عبداللہ شاہ نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، آج ہم اور مراد علی شاہ اس منصوبے کا افتتاح کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ باقی سب باتیں کرتے ہیں، ہم اسے گڈگورننس کہتے ہیں، ہم نے کرکے دکھایا ہے، یہ ہوتا ہے نیا پاکستان اور یہ ہوتے ہیں میگا پراجیکٹ، تھرکول منصوبہ نہ صرف ملک اور صوبے کیلئے کامیابی ہے بلکہ یہ ایک بہترین مثال ہے جس میں پی پی کا نظریہ، شہید بھٹو کا وژن ، پی پی حکومت کی پالیسی اور گورننس نظر آتی ہے، ہم 18 ویں ترمیم کے بغیر اس خواب کو حقیقت میں تبدیل نہیں کر سکتے تھے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاشی جریدے دی اکانومسٹ نے تھرکول کے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ منصوبے کو کامیابی ترین منصوبوں میں رکھاہے، یہ سندھ کے غریب عوام کی کامیابی ہے، یہ ہماری حکومت کی گڈ گورننس کا اعتراف ہے، یہ بین الاقوامی سطح پر سندھ حکومت کی محنت کا اعتراف ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پہلی بار تھر کول کو نیشنل گرڈ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، ہم اپنا خون پسینہ ملک کو دے رہے ہیں جس سے ملک فائدہ حاصل کرے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ تھر میں مقامی لوگوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، یہ کوئلہ مقامی لوگوں کا تھا اس لیے سب سے پہلے ان کا حق بجلی کا تھا، اس لیے تھر کے مقامی غریبوں کو سندھ حکومت بجلی مفت دے گی، اسلام کوٹ اور تھر والوں کے بجلی کے بل سندھ حکومت ادا کرے گی۔
اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے سندھ حکومت کو تھرپارکر میں این ای ڈی یونیورسٹی کا کیمپس کھولنے کی بھی ہدایت کی۔
دورانِ خطاب بلاول بھٹو زرداری نے مخالفین پر بھی ہلکی پھلکی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی اور کے منصوبے پر جاکر اپنی تختی نہیں لگاتے، یہ ہمارے منصوبے ہیں، روز وزیراعلیٰ مجھے کسی نہ کسی منصوبے کے افتتاح پر لے جاتے ہیں۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے وعدے کیے گئے تھے کہ 200 ڈیم بنائیں گے جس سے بجلی بنے گی، خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ ختم ہوگی، پچھلے پانچ سال میں خیبرپختونخوا سے ایک میگاواٹ بجلی بھی نیشنل گرڈ میں نہیں دی گئی۔