اسلام آباد (جیوڈیسک) تھرپارکر میں اناج سے گودام بھرے ہوئے ہیں، غریب خالی پیٹ ہیں، سپریم کورٹ آج ازخود نوٹس کی سماعت ہوگی۔ وزیراعظم بھی مِٹھی پہنچیں گے اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے۔ تھر کے ریگستان میں بھوک اڑ رہی ہے، افلاس کے بادل چھا رہے ہیں، گندم میں خود کفیل اس ملک کے باشندے اناج کے ایک دانے اور پانی کی ایک بوند کو ترس رہے ہیں، 100 سے زائد مائیں اپنے جگر گوشوں کو پتھرائی آنکھوں کے ساتھ زمین کے سپرد کر چکیں، زندہ بچ جانے والوں کو ماوٴں نے انجانے خوف سے سینے سے لگا رکھا ہے۔
تھر کے ضلع کے 5 گوداموں میں گندم کی بوریاں دکھاوے کے لیے تو موجود ہیں لیکن اپنی زندگی کی بقا کی جنگ لڑنے والوں کے لیے نہیں، اب تک 45 ہزار بوری گندم میں سے صرف نو سو اسی بوریاں ہی تقسیم کرنے کی تکلیف اٹھائی گئی ہے، امداد کا سارا شور غوغا ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی تک ہی سنائی دے رہا ہے، اس سے آگے کے ڈھائی ہزار دیہات اس امداد کی شکل بھی نہ دیکھ سکے، عدالت نے صورت حال پر از خود نوٹس لیا ، جس کی سماعت آج چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کرے گا۔