تھرپاکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں آج مزید تین بچے غذائی قلت کی بھینٹ چڑھ گئے، اکانوے روز میں ہلاکتوں کی تعداد دو سو انسٹھ ہو گئی، متاثرین امدادی اشیاء، پانی، خوراک اور ادویات کو ترس رہے ہیں۔
ہر روز ایک نیا ماتم اور سسکیاں، صحرائے تھر میں بھوک، بیماری اور موت نے مکینوں کی زندگی جہنم بنا دی۔ درجنوں ماؤں کی گودیں اجڑ چکی ہیں، مٹھی اور کھنیسر میں مزید تین پھول کھلنے سے پہلے مرجھا گئے۔
اپنے لعل ہمیشہ کیلئے کھو دینے پر والدین غم سے نڈھال ہو گئے۔ دوسری جانب طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے بیماروں کی زندگی پر موت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ سیکڑوں دیہات میں بھوک ناچ رہی ہے، حکومت سندھ کی تمام تر کارروائیاں تاحال بے سود رہیں۔
متاثرین امدادی اشیاء، پانی، خوراک اور ادویات کو ترس رہے ہیں، انتظامیہ اور محکمہ صحت کے دعوؤں کے باوجود متاثرہ دیہات میں میڈیکل ٹیمیں مقرر نہیں کی جا سکیں جس کے باعث جان لیوا امراض میں اضافہ ہو گیا ہے۔