ھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں بیماری اور بھوک سے اموات کا سلسلہ جاری ہے ، آج بھی ایک ماں کی گود ویران ہوگئی ، پچپن روز میں ہلاکتیں 117 ہو گئیں۔ امداد کے منتظر متاثرین کا صبر جواب دے گیا ، انتظامیہ کے خلاف چلا اٹھے۔
تھرپارکر میں بھوک ، پیاس اور بیماریوں کا عفریت انسانی جانیں نگل رہا ہے۔ سیکڑوں ماؤں کی گود ہمیشہ کے لیے ویران ہو چکی ہے اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی بھی بچوں کی جان کی دشمن بنی ہے ۔ سیکڑوں دیہات میں لوگ بھوکے اور پیاسے ہیں تاہم انتظامیہ گندم تقسیم کرنے میں بری طرح ناکام ہے ، کئی گاؤں میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔
امدادی اشیاء پانی ، خوراک اور دواؤں کے منتظر بے بس لوگوں کا صبر جواب دے دیا اور چھاچھرو کے متاثرہ لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ مظاہرے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر شدید نعرے بازی بھی کی۔مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ ریلیف کی گندم کو ملی بھگت سے فروخت کیا جا رہا ہے۔