تھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں قحط کی صورتحال برقرار ہے، ہسپتال غذائی قلت کے شکار بچوں سے بھرے ہوئے ہیں، حکومتی امدادی کارروائیاں شہری علاقوں تک محدود ہو کر رہ گئیں، خشک سالی کے باعث لوگ بوند بوند پانی کو ترس گئے۔
ہر طرف موت کا رقص ہے، تھر کے لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں جو بھوک کے ہاتھوں بچے انہیں بیاریاں نگل رہی ہیں ۔ سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی امدادی گندم شہروں میں اپنے پیاروں کی نذر ہو رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے مویشیوں کے لئے چارے اورعلاج کا کوئی مناسب بندوبست نہیں، روزانہ سیکڑوں مویشی دم توڑ رہے ہیں۔
دوسری طرف چھاچھرو کے 30 سے زیادہ گاؤں میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کنویں مکمل طور خشک ہیں۔ معصوم بچیاں سخت گرمی میں پانی کے حصول میں در بدر پھرتی ہیں۔
پانی کے بحران پر شہریوں کے بار بار احتجاج کے باوجود چھاچھرو کی بلدیاتی انتظامیہ کانوں میں سیسہ ڈالے اور آنکھوں پر پٹی باندھے خاموش بیٹھی ہے۔