تھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں قحط کی صورتحال شدت اختیار کر گئی۔ غذائی قلت کے باعث ایک ماہ کے دوران مٹھی سول اسپتال میں مرنے والے بچوں کی تعداد بتیس تک پہنچ گئی۔
تھر کے لوگ قحط سالی کے باعث زندگی اور موت کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ غذا کی قلت اور پانی کی کمی کی وجہ سے لوگ بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ چھاچھرو تھرپارکر میں تین سال سے قحط کی صورت حال برقرار ہے۔
مٹھی اسپتال کی رپورٹ کے مطابق غذائی قلت سے ایک ماہ میں مرنے والے بچوں کی تعداد 32 ہو گئی۔ ڈاکٹر عبدالجلیل برگڑی کے مطابق تین ماہ میں بھوک سے ایک سو اکیس بچے موت کا شکار بن چکے ہیں۔ ہلاکتوں کی محکمہ صحت نے تصدیق کرتے ہوئے شرح اموات کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔
صحراے تھرپارکر 6 تحصیلوں میں قحط اور خشک سالی کے باعث پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔ دوسری جانب ہلاکتوں کے باوجود حکومت سندھ نے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں لیا ہے۔