تھرپارکر (جیوڈیسک) تھر پارکر میں بھوک، پیاس اور بیماری نے زندگی جہنم بنا دی۔ بے بس مکین ہر روز اپنے ننھے پھولوں کو ہمیشہ کیلئے کھو دینے پر مجبور ہیں۔
غذائی قلت نے آج بھی مزید تین ماؤں کی گود اجاڑ دی۔ چھاچھرو اور مٹھی کے اسپتالوں میں اس وقت بھی پچاسی سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔ متاثرہ بچوں کے وارڈز میں بستروں کی تعداد کم ہونے کے باعث مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مکین اسپتالوں کے برآمدے میں بیڈ خالی ہونے کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔ تشویشناک حالت پر دو بچوں کو حیدر آباد منتقل کر دیا گیا۔ مٹھی انتظامیہ کے مطابق متناسب غذا نہ ملنے اور ویکسی نیشن نہ ہونے کے باعث بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب موسم سرد ہوتے ہی بے بس مکینوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ غذائی قلت کے شکار بعض بچوں کو نمونیا نے بھی گھیر لیا جبکہ بھوک اور پیاس سے نڈھال مکین گرم ملبوسات کیلئے کسی مسیحا کے منتظر ہیں۔