تھرپارکر (جیوڈیسک) صحرائے تھر جہاں کبھی مور رقص کرتے تھے وہاں آج موت کے سائے منڈلا رہے ہیں ہر طرف ناچتی بھوک روزانہ ماؤں کی گودیں اجاڑ رہی ہے لیکن انتظامیہ کہیں نظر نہیں آتی۔
کوئی جگر گوشے کی زندگی کیلئے کرامتوں کی منتظر ہے اور کسی کو مسیحا کا انتظار لیکن جن کی ذمہ داری ہے وہ خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں ادویات کی کمی بھی مشکلات بڑھا رہی ہے۔
سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت کے شکار پینتالیس بچے موت و حیات کی کشمکش میں ہیں۔ تین کو تشویش ناک حالت کے باعث حیدر آباد منتقل کر دیا گیا کئی علاقوں میں کنویں خشک ہونے کے باعث لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ موسم کی تبدیلی بھی بے بس تھر واسیوں کے لئے عذاب ثابت ہو رہی ہے۔