تھرپارکر (جیوڈیسک) غذائی قلت سے پیدا ہونے والی بیماریاں بچوں کی زندگیوں کی دشمن بن گئیں۔ آئے روز ایک کے بعد ایک پھول مرجھانے لگا۔
غذائی قلت سے پھیلنے والی بیماریوں سے آج بھی تین ماؤں کی گود ویران ہو گئی۔ بےبس والدین کے دکھوں کا مداوا کسی کے پاس نہیں۔ علاقے کے اسپتالوں میں کہیں ڈاکٹر نہیں، اور کہیں علاج معالجے کی مناسب سہولیات اور ادویات موجود نہیں ہیں۔
اسپتال کا عملہ بھی متاثرہ بچوں کے علاج معالجے سے جان چھڑانے لگا۔ سندھ حکومت کے تھر کے اسپتالوں کو بہتر بنانے کے اعلانات وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ محض اعلان تک ہی محدود رہ گئے۔ عملی طور پر کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔