تھرپارکر میں ایک اور ننھی کلی حکومتی غفلت کی بھینٹ چڑھ گئی

CHILD

CHILD

مٹھی (جیوڈیسک) پانی کی ایک ایک بوند اور اناج کے ایک ایک دانے کو ترسے تھر کے باسیوں کی مدد کے لئے سندھ حکومت کی جانب سے دعوے تو روز ہی سامنے آتے ہیں لیکن اس قحط زدہ علاقے میں موت کا ننگا ناچ اب بھی جاری ہے اور آج بھی غذائی قلت نے ایک اور ماں کی گود سونی کردی ہے۔

تھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر مٹھی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں زیر علاج 10 ماہ کی ساجدہ دار فانی سے کوچ کرگئی۔ جس کے بعد ضلع بھر میں رواں ماہ غذائی قلت کا شکار ہوکر زندگی سے منہ موڑنے والے افراد کی تعداد 98 ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ مٹھی، اسلام کوٹ، ڈیپلو اور چھاچھرو کے مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں درجنوں بچے زیر علاج ہیں۔

دوسری جانب ضلع بھر میں محکمہ لائف اسٹاک کا عملہ بھی اپنے مطالبات کے لئے گزشتہ 15 روز سے ہڑتال پر ہے جس کی وجہ سے مویشیوں کی ویکسنیشن نہیں ہورہی اور اب تک مٹھی، ڈیپلو اور چھاچھرو میں سیکڑوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔