اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے وزارت تجارت کی تجویز پر قیمتوں میں مسلسل بڑھتا ہوا اضافہ روکنے کیلیے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے، چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آج (جمعرات) سے چینی برآمد نہیں ہو گی۔
حکومت نے ساڑھے 6 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنیکی اجازت دی تھی،اب ملز مالکان کو مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں، ہم نے چینی برآمد کر کے کروڑوں کا قیمتی زرمبادلہ کمایا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اندازوں کے مطابق ملک میں چینی کا ذخیرہ 30لاکھ 80 ہزار ٹن موجودہے لیکن بڑے پیمانے پر چینی کی دیگر ممالک برآمد سے تازہ اعداد وشمارمیں انکشاف ہوا ہے کہ صرف 19 لاکھ ٹن چینی کاذخیرہ رہ گیا ہے۔
اس سلسلے میں ای سی سی کی ہدایت پروزارت تجارت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے مذاکرات کیے اور چینی کی بڑھتی ہوئی قیمت کوکنٹرول کرنے کیلیے اقدامات پر غور کیا۔ شوگر ملز مالکان کا موقف تھا کہ چینی 60 روپے میں ان کو پڑتی ہے اور 4روپے ٹیکس لگا کر قیمت 64روپے فی کلو بنتی ہے،اگر حکومت سستی چینی بیچنا چاہتی ہے تو خود شوگرملوں سے اٹھا کر فروخت کر لے۔
وزارت تجارت نے شوگر ملز ایسوسی ایشن سے مذاکرات کے بعدای سی سی کو15 جولائی سے چینی کی برآمد پر پابندی کی سفارش کی تھی، چیئرمین شوگر ملزایسوسی ایشن سکندر خان نے گفتگو میں کہا کہ حکومت نے ساڑھے 6 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنیکی اجازت دی تھی جسے دیگر ملکوں کو برآمد کر کے کروڑوں ڈالرز کا زرمبادلہ کمایا گیا، ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں،اضافی شوگر برآمد کر کے ملک کوفائدہ پہنچایا ہے جہاں تک قیمتوں میں اضافے کا تعلق ہے حکومت براہ راست ہم سے شوگر خرید کر ملک میں فروخت کرلے۔