حکومت خواتین پر دیہاتوں میں ہونے والے تشدد کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے، وفد سے گفتگو
Posted on September 21, 2013 By Geo Urdu لاہور
لاہور : حکومت پنجاب خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کے علاوہ ضروری قانون ساز ی بھی کررہی ہے تاکہ تحفظ خواتین کے زمہ دار اداروں کی کارکردگی کو موثر بنایا جاسکے اور اس طرح پاکستانی خواتین سماجی ترقی میں بھر پور نمائندگی کے ساتھ اپنا کردار زیادہ با اعتماد طریقے سے ادا کرسکیں گی۔
یہ بات صوبائی وزیر سماجی بہبود و بیت المال عطا محمد مانیکا نے آج اپنے دفتر میں سماجی بھلائی کی مختلف تنظیموں کے 15رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر محکمہ سماجی بہبود کے افسران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ انسانیت میں دین اسلام کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس نے سب سے پہلے خواتین کی بھلائی کی جانب توجہ دلائی اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا ۔انہوں نے کہا کہ ان اسلامی تعلیمات کو آگے بڑھاتے ہوئے صوبائی حکومت نے خواتین کو قومی ترقی کے عمل میں برابر کا شریک کیا ہے تاکہ پاکستان کی 50 فیصد آبادی ملک کی تعمیر و ترقی میں بھر پور کردار ادا کرسکے ۔انہوں نے کہا کہ سماجی بھلائی سے منسلک غیر سرکاری تنظیمیں شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات کو بھی اپنی فلاحی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں تاکہ دیہی خواتین زیادہ اعتماد اور تحفظ کی فضا میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت خواتین کی صلاحتیوں کو پروان چڑھانے کے لیے کوشاں ہے اس سلسلے میں مختلف فورمز پر بڑی تیزی کے ساتھ کام جاری ہے انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین پر دیہاتوں میں ہونے والے تشدد کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے اور حقوق نسواں قوانین میں ضروری ترامیم کے لیے موثر تجاویز مرتب کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سماجی تنظیموں کا رول بڑی اہمیت کا حامل ہوگا۔