اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وردی میں کوئی بھی شخص فائرنگ کرے تو ضروری نہیں کہ وہ فوجی ہے۔ ایل او فائرنگ میں غیر ریاستی عناصر ملوث ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت تعلقات میں کشمیر بنیادی ایشو ہے۔ کشمیر کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔ یل او فائرنگ میں غیر ریاستی عناصر ملوث ہیں۔
وردی میں کوئی بھی شخص فائرنگ کرے تو ضروری نہیں کہ وہ فوجی ہے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کی ملاقات کے حوالے سے رابطہ نہیں ہوا۔ نواز شریف اور منموہن سنگھ کی ملاقات سے پرامید نہیں ہوں۔ ذرائع کے مطابق سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ممبئی حملہ کیس میں بھارت نے کراس ایگزامن کی اجازت نہیں دی۔
دوسری جانب ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ طالبان رہنما ملا برادر کو اسی ہفتے رہا کر دیا جائے گا۔ افغان طالبان کے اس سابقہ ملٹری کمانڈر کو رہا کر کے کابل میں حکام کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔ رہائی کے بعد ملا برادر کی اپنی صوابدید پر ہوگا کہ وہ پاکستان ہی میں رہنا چاہتا ہے یا اپنی مرضی سے کسی دوسری جگہ۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ ملا برادر کو رہائی کے بعد کابل میں افغان حکام کے حوالے کرنے سے طالبان کے ساتھ مصالحتی عمل پر منفی اثر پڑے گا۔ ہمیں طالبان کی خواہش پوری کرنا ہے اور ملا برادر کی رہائی طالبان کی اسی خواہش کے پیش نظر عمل میں آئے گی کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ واضع رہے کہ ملا عبدالغنی برادر کو جنوری 2010 میں پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا اور کابل حکومت کافی عرصے سے افغان طالبان کے اس انتہائی اہم کمانڈر کی رہائی کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔