اسلام آباد (جیوڈیسک) ویمن چیمبر کی بانی صدر ثمینہ فاضل نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی آڑ میں گھروں کا بجٹ غیر متوازن کر ڈالا، جس سے عام آدمی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، تاجر پیشہ خواتین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ عوام اور کاروباری خواتین کی توقعات کے خلاف اور عوام دوست ہونے کے بجائے ایف بی آر دوست ہے، جس کے منفی اثرات نے معیشت کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے۔
بجٹ زمینی حقائق سے زیادہ توقعات پر مبنی ہے، جس میں 2475 ارب روپے کے محاصل کا ہدف نجی شعبہ کو مزید کمزور کر دے گاجبکہ سبسڈی کے خاتمہ سے زرعی معیشت تباہ اور اس شعبہ کے مداخل مہنگے ہونے سے کھانے پینے کی تمام چیزیں مزید مہنگی ہو جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ ایف بی آر کو بینک اکانٹس تک رسائی دینے سے آمدنی کے بجائے سرمائے پر ٹیکس لگے گا، جس سے غیر قانونی بینکاری کو فروغ اور مایوسی اور کرپشن کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔