ابھی صورت حال غیر یقینی اور غیر واضح ہے؛ لیکن فوج نے ٹیلی ویژن اور اِی میل پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اُس نے اقتدار سنبھال لیا ہے اور یہ کہ متعدد سولین رہنما گرفتار کیے گئے ہیں
واشنگٹن — ترکی میں بظاہر فوج نے حکومت کا تختہ الٹ دیا ہے۔ ابھی صورت حال غیر یقینی اور غیر واضح ہے؛ لیکن فوج نے ٹیلی ویژن اور اِی میل پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اُس نے اقتدار سنبھال لیا ہے اور یہ کہ متعدد سولین رہنما گرفتار کیے گئے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اقتدار اس لیے سنبھالا گیا ہے، تاکہ جمہوری دور کو برقرار رکھا جاسکے اور انسانی حقوق کی حرمت برقرار رکھی جائے۔
اس سے قبل ترکی کے وزیر اعظم بنالی یلدرم نے کہا تھا کہ ترکی میں فوج کی جانب سے تختہ الٹنے کی ممکنہ کوشش جاری ہے۔
یلدرم کے بقول، ’’اسے تختہ الٹنے کی کوشش کہنا غلط ہوگا‘‘؛ لیکن، ایسا ہے، کہ اقتدار پر قبضے کے لیے فوج کی جانب سے ’’غیرقانونی کوشش‘‘ کی گئی ہے۔
یلدرم کا یہ بیان نجی چینل ’این ٹی وی‘ نے نشر کیا ہے، جس کی خبر رائٹرز نے چلائی ہے، جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’کچھ افراد نے غیر قانونی طور پر اپنی ’چین آف کمانڈ‘ کے تجاوز پر مبنی ایک غیر قانونی اقدام کیا ہے‘‘
بقول اُن کے، ’’عوام کی منتخب کردہ حکومت اقتدار میں ہے۔ یہ حکومت تبھی جا سکتی ہے جب عوام ایسا کریں گے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ترکی کبھی بھی ایسا ’’کام کرنے اور جمہوریت میں مخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی‘‘۔ اُنھوں نے کہا کہ ’’ایسا کرنے والوں کو بہت بڑی قیمت ادا کرنی پڑے گی‘‘۔