اٹلی (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس وبا کے باعث ہونے والی اموات 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی اور متاثرین کی تعداد 28 لاکھ 75 ہزار سے ہوچکی ہے جب کہ 8 لاکھ 11 ہزار 660 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
جوہن ہاپکنز یونیورسٹی کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس وبا کی لپیٹ میں آکر 53 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے اور متاثرین کی تعداد 9 لاکھ 25 ہزار 551 ہوچکی ہے۔ اسپین میں متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 23ہزارسے تجاوز کرگئی اور اموات کی تعداد 22 ہزار 902ہوچکی ہے۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے 1 لاکھ 95 ہزار سے زائد متاثر اور 26 ہزار 384 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ فرانس میں وبا کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار تک جا پہنچی ہے اور 22 ہزار 648 ہلاکتیں ہوچکی ہے۔ جرمنی میں اگرچہ متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 55 ہزار سے زائد ہے تاہم 5 ہزار 819 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ برطانیہ میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 تقریباً لاکھ 50 ہزار ہوچکی ہے اور ہلاکتیں 20 ہزارسے تجاوز کرگئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے ان ممالک کو انتباہ جاری کیا ہے جن کی جانب سے کورونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے افراد کو آئندہ اس سے محفوظ رہنے کا ’’امنیاتی پاسپورٹ‘‘ دیا جارہا ہے۔ ادارے کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بات کے سائنسی شواہد دست یاب نہیں کہ ایک بار کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا آئندہ اس سے محفوظ ہوجاتا ہے یا اس کے خلاف مدافعت پیدا کرلیتا ہے۔
برلن میں لاک ڈاؤن کے بعد عوامی سرگرمیوں اور نقل و حرکت پر جاری پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں اور پولیس کے مابین تصادم ہوا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کرنے والے ’’میری زندگی واپس دو‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ’’آئینی حقوق کو تحفظ دو‘‘، ’’آزادی سب کچھ نہیں ہوتی لیکن اس کے بغیر سب کچھ بے کار ہوجاتا ہے‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔
صومالیہ کے دارالحکومت میں کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر کے لیے عائد کی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس افسر شہری کو گولی ماردی۔ فائرنگ کا واقعہ جمعے کے روز موگادیشو میں پیش آیا۔ گزشتہ دو روز سے موگادیشو میں نوجوانوں کے ہجوم لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔