سکھر (جیوڈیسک) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ توانائی بحران کو کنٹرول کرنے کیلیے شروع کردہ اقدامات کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ ٹرانسمیشن لائن، گرڈ اسٹیشن کو بہتر بنانے کیلیے متعدد منصوبوں پر کام جا ری ہے، گڈو تھرمل پاور اسٹیشن کے یونٹس چلنے سے اربوں روپے کی بچت ہو گی، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کی شب آرائیں گرڈ اسٹیشن گیسٹ ہائوس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ ہمارا ٹرانسمیشن سسٹم انتہائی خستہ ہے، وہ 16 ہزار میگا واٹ کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا، عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو معاہدے کے مطابق بجلی فراہم کی جائیگی، اضافی بجلی نہیں دی جائیگی، کے ای ایس سی کو اپنے پاور پلانٹ چلانے چاہیے، جن علاقوں میں بجلی کی چوری زیادہ ہو گی وہاں لوڈشیڈنگ بھی زیادہ کی جائیگی اور ٹرانسفارمر بھی اتروائیں جائینگے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موازنہ ماضی کی حکومتوں کے ساتھ نہ کیا جائے، ماضی کی حکومتوں کے مقاصد کچھ اور تھے۔ انھوں نے کہا کہ سیپکو چیف کو 31 مئی تک بجلی چوری کے خاتمے کا ٹاسک دیا ہے۔