کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن زبیر خان نے کہا ہے کہ اب نظریاتی ورکروں کا استحصال نہیں ہونے دینگے کوئی بھی ایسی تنظیمی تبدیلی جس میں کارکنوں کی مشاورت اور رائے شامل نہ ہو کارکنوں میں پذیرائی حاصل نہیں کر سکے گی۔
قیادت پر کارکنان کا اعتماد ہی پارٹی کا اثاثہ اور اس کی عوام میں مقبولیت کیلئے مہمیز کا کام دیا ہے کراچی میں بیٹھے ڈرائینگ رومز کی سیاست کے رسیا اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کا کیا گیا کوئی بھی فیصلہ حرف آخر ہے تو وہ اس خواب ِ غفلت سے بیدار ہوجائیں اور پے در پے کارکنوں کے ہونے والے ورکر اجلاسوں سے اُن کے موڈ کا اندازہ کرلیں کراچی کے حقیقی ورکرز اور اُن کی نمائندہ قیادت کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ جسٹس وجہیہ الدین ٹریبونل میں آنے والے فیصلے پر من و عن عمل کرتے ہوئے 18مارچ 2015ء سے قبل پارٹی انتخابات کروادیئے جائیں تاکہ تمام کارکن اور ان کی قیادت متحد و یکسو ہوکر پارٹی پلیٹ فارم سے ناصر ف موثر اپوزیشن کا کردار ادا کرے بلکہ آنے والے قومی انتخابات کے لئے کامیابی کا راستہ بھی ہموار کر سکے۔
ان خیالات کا اظہار انصاف پینل کراچی کے زیر اہتمام انصاف ہائوس پر ہونے والے جنرل ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن زبیر خان نے کیا ۔کنونشن میں کراچی کے مختلف ڈسٹرکٹس ،ٹائونز ،ذیلی تنظیمیں خصوصاً خواتین کارکنان نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی کنونشن سے حافظ فضل کریم ،خالد عمران ،بسم اللہ خان ،سرور راجپوت ،علی اعوان ،رضوان خان ،سعید الرحمن ،حبیب اللہ اکاخیل ،رشیدہ خان ،اسماء رضوی ،زہرہ بی بی ،مہناز اختر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔