لاہور : تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے مرکزی رہنما صاحبزادہ پیر شبیراحمد صدیقی نے کہاہے کہ صوفیائے اکرام کے نظریہ محبت کا فروغ موجودہ حالات میں وقت کی اہم ضرورت ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے لاثانی ویلفیئرفائونڈیشن کے زیر اہتمام پیر صوفی محمد سلیم نقشبندی کے چنار باغ رائیونڈ میں منعقدہ تیسرے سالانہ عرس مبارک کے شرکاء سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ صوفیائے اکرام نے ہمیشہ تمام مذاہب و مسالک سمیت معاشرے میں حقیقی امن و محبت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
اسی نظریہ محبت کی بدولت لاکھوں غیر مسلم امن و محبت کے اس معطر ماحول میں دین اسلام کی شمع سے روشنا س ہوئے سانحہ پشاور کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سانحہ پشاور ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات قابل ستائش ہیں پیر محمد راشد نقشبندی نے کہاکہ موجودہ حالات میں پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے پوری قوم کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا تمام مکاتب فکر کو مذاہب و مسالک کے چھوٹی چھوٹی رنجشوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پاکستان کو حقیقی معنوں میں امن کا گہوارہ بنانے کیلئے شب و روز خدمات ادا کرنا ہوں گی۔
پیر حاجی افتخار احمد نے کہاکہ اولیاء اللہ کی تعلیمات صرف و صرف مثبت اخلاق و کردار اور اخوت و بھائی چارے کے فروغ کا درس دیتی ہیں جن کو مشعل راہ بناکر ہم اپنے وطن عزیز پاکستان کو دنیا کے نظروں میں عظیم سے عظیم تر کرسکتے ہیں پیر سید عدنان اکرم نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک سے فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے ہمیں ہر صورت صوفیائے عظام کی عملی کوششوں سے رہنمائی حاصل کرنی ہوگی اس موقع پر پیرسید احمد ندیم شاہ، پیر سید ذکاء الدین چشتی ،پیر فریاد علی نقشبندی ،پیر ڈاکٹر الیاس قادری ،پیر ڈاکٹر حافظ محمد ارشد نقشبندی سمیت دیگر علماء و مشائخ نے بھی خطاب کیااختتام پر سانحہ پشاور کے شہدا ء کے درجات کی بلندی اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔