حیدر آباد (جیوڈیسک) بجلی کی بڑے پیمانے پر چوری کے بعد حیسکو نے کئی علاقوں سے ٹرانسفار مرز اتارنا شروع کردیئے ہیں۔
چھوٹے بچوں کو سلانے کے لیے پنکھا جھلنا، جنریٹر چلا کر پانی لینا اور چراغ تلے امتحانات کی تیاریاں کرنا، یہ ان علاقوں میں معمول بن گیا ہے، حیسکو نے ٹرانسفارمرز کیا اتارے ، زندگی مشکل ہوگئی ہے ۔
حیدر آباد کے مختلف علاقوں سحرش نگر ، قاسم آباد ، نصرت کالونی ، امریکن کوارٹرز ، حالی روڈ ، علی آباد ، ہٹڑی کے متعدد علاقے کئی ہفتوں سے بجلی سے محروم ہیں ۔حیسکو چیف کا کہنا ہے کہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک چالیس کروڑ روپے وصول کیے جاچکے ہیں۔
بجلی کی بڑے پیمانے پر چوری نے عام شہریوں کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ بلز ادا کرنے کو تیار ہیں لیکن اس کے لیے حیسکو کو آسان طریقہ کار طے کرنا ہوں گے۔