نئی سوچ نیا پاکستان

Naya Pakistan

Naya Pakistan

تحریر : تحسین افتخار

اے میرے دیس کے پیارے لوگو!
بہت عرصہ سے نئے پاکستان کے چرچے سننے میں آرہے ہیں اور میں ذہن میں ابھرنے والے سوالات کے جوابات کی تلاش میں ہوں۔ ہم سبھی اپنے وطن کی ترقی کے خواہشمند ہیں اور ملکی حالات میں بہتری چاہتے ہیں لیکن افسوس اور معذرت کے ساتھ کہ اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو ملکی ترقی کے لئے انتہائی منفی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انکا حصہ صرف اتنا ہے کہ ایک پارٹی اور اس کے لیڈر کی حمایت اور دوسری پارٹی کے لیڈر کی مخالفت میں اتنا آگے نکل جاتے ہیں کہ اخلاقی قدریں بہت پیچھے رہ جاتی ہیں۔ ذاتیات پر مبنی تبصرہ وہ بھی فحش زبان اور گالی گلوچ کی صورت میں۔ایک دوسرے پر الزام تراشی اور پھرمقابلہ میں وڈیوز شئیر کرنا جن کا مقصد دوسرے کی تضحیک کرنا اور نیچا دکھانا ہوتا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسے رویوں سے حاصل کیا ہو گا۔ کیا اس سے ملک ترقی کرے گا یا ان لوگوں کی کوئی ذاتی دنیاوی یا اخروی بھلائیاں وابستہ ہیں ایسا کرنے میں یا فقط ایک اپنے اندر کی اپنے نفس کی تسکین ہے۔

مکمل اور پاک صرف اللہ کی ذات ہے۔ انسان غلطیوں سے بھرا ہوا ہے اور سیاست میں تو کوئی بھی پاکباز نہیں تو پھر یہ ایک دوسرے کی ذات پر کیچڑ اچھال کر کیا ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اگر غور کریں تو اوپر حکمرانوں سے لے کے نیچے عوام تک سب کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ *بحیثیت پاکستانی ہم نے اپنے وطن کے لئے کیا کردار ادا کیا ہے* اور اگر ہم واقعی اس ملک کی ترقی اور سلامتی چاہتے ہیں تو بخدا ہمیں خود کو بدلنا ہو گا۔

اپنی سوچ اور عمل کو مثبت بنانا ہو گا ۔وطن کی محبت میں ان ذاتی نفرتوں کو ختم کرنا ہو گا ہمارے لئے اپنے ملک کی سالمیت پارٹی کی بےجا حمایت سے زیادہ اہم ہونی چاہیئے۔ یاد رکھیں یہ حکمران تو آج دنیا میں بھی آپ کو نہیں جانتے نہ آپ کے کام آتے ہیں تو آخرت میں کیا کام آئیں گے۔

سوچیں کہیں ان کی بےجاحمایت میں استعمال کی گئی فحش زبان، بد گمانی، تہمت، تجسس ،غلط بیانی ، الزام تراشی اور دیگر کئی چیزیں ہمارے نامہ اعمال کو خراب تو نہیں کر رہیں ۔۔کہیں جانے انجانے میں ہم مفت کے گناہ تو نہیں سمیٹ رہے۔

مثبت سوچ اور عمل کا ملکی ترقی میں بہت اہم کردار ہوتا ہے اور اس کے لئے ہم سب کو اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔ آئیں اس عزم کو تازہ کریں کہ ہم نے ایک دوسرے کی ذات پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے اپنے وطن کی سر بلندی کے لئے کام کرنا ہے۔

*موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے*
*گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر توآخر اپنا ہے*

تحریر : تحسین افتخار