بات ہے سوچنے کی

Salt

Salt

تحریر : اکرم باجوہ۔ ویانا

ایک خزانے کی کہانی جس سے ھمارا دشمن فائدہ اٹھا رھا ھے۔ ???

آج ایک ایسی بات آپ لوگوں سے شیئر کرنا چاہتا ھوں جو میڈیا آپ کو کبھی نہیں بتائے گا۔ پچھلے دنوں پاکستانی نمک کی بات کی تھی کہ کس طرح پاکستان کا خزانہ انڈیا کوڑیوں کے بھاؤ خرید کر اربوں ڈالر کما رھا ھے۔ کچھ دوستوں کے لئے حیرت کی بات تھی اور وہ اس کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ انڈیا ھم سے نمک کس بھاؤ پر خرید رھا ھے؟ آپ کا دماغ حیرت اور صدمے سے گھوم کر رہ جائے گا۔ یہ نمک جو مجھے اور آپ کو یہاں پاکستان میں دس پندرہ روپے میں کلو ملتا ھے وہ انڈیا ایک پرانے معاھدے کے تحت صرف 24 پیسے فی کلو گرام خرید رھا ھے ۔۔ انڈیا اسی پاکستانی نمک کا سوڈا ایش بنا کر دنیا کو 2000 روپے کا چالیس کلوگرام بیچ رھا ھے ۔ اس کے علاوہ انڈیا ھم سے نمک کا دس کلو کا وہ ٹکڑا جو اڑھائی روپے میں خریدتا ھے اس کا سالٹ لیمپ بنا کر وہی ٹکڑا پچاس سے سو ڈالرز تک یعنی ساڑھے سات ھزار سے لیکر پندرہ ھزار روپے کا یورپ کے ملکوں کو بیچتا ھے جرمنی سالٹ لیمپس کا سب سے بڑا گاھک ھے ۔ اس سالٹ لیمپ میں سے نکلنے والی روشنی جہاں خوبصورت شعاعیں خارج کرکے اس سالٹ لیمپ کو دنیا کا سب سے خوبصورت لیمپ بناتی ہیں وہیں پر اس کی روشنی سے اعصابی امراض اور دمے کے مرض کا علاج کیا جاتا ھے۔

آج ھمارے نمک کی ٹرینیں اور ٹرک بھر بھر کر انڈیا میں جا رھے ہیں تو دیکھ کر رونا آتا ھے۔

انڈیا کے ٹاٹا برلا جو کہ اس وقت دنیا کے امیرترین لوگوں میں شمار ھوتے ہیں پاکستان کے نمک سے کھرب پتی بنے ھوئے ہیں اور ھم نکمے عقل سے پیدل ان قیمتی خزانوں کے باوجود دنیا کے مقروض ہیں۔

کاش آج ھمارے تبدیلی سرکار اس وقت انڈیا کا نمک بند کرکے اسے بلیک میل کرسکے یا کم سے کم اس نمک کا آج کے دور کے مطابق ریٹ ہی انڈیا سے لے سکیں یا پھر ھمارے نوجوانوں کو شعور دے کر انڈیا کو کوڑیوں کے داموں بیچنے کی بجائے اس کے کاروبار پر لگائیں اور غربت بیروزگاری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ کے ذریعے اپنی معیشت مضبوط کر سکیں۔ کاش۔۔۔۔

ھمارا حال اس فقیر جیسا ھے جس کے گھر کے نیچے سونے کا خزانہ چھپا ھوا ھے لیکن وہ کاھلی کا مارا زمین کھود کر خزانہ نکالنے کی بجائے بھیک مانگ کر گزارا کرتا ھے آج انڈیا پاکستان کو بھکاری ملک کہتا ھے جبکہ خود پاکستان کے ان خزانوں سے معاشی طور پر خود کو مضبوط کر رھا ھے۔

نمک قدیم زمانے میں سونے سے زیادہ قیمتی تھا پرانے وقتوں میں نمک کے لئے جنگیں لڑی جاتی تھیں۔ نبی کریم ﷺ نے اشیاء کو بطور کرنسی اسرعمال کرنے کا حکم دیا تھا ان میں سونے چاندی اور جانوروں کے علاوہ نمک بھی شامل ھے جسے کرنسی کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں بھی ھے۔

AKRAM BAJWA

AKRAM BAJWA

تحریر : اکرم باجوہ۔ ویانا