کراچی (جیوڈیسک) این اے دو سو چھیالیس میں تیسرے روز بھی صورتحال کشیدہ رہی، تحریک انصاف کی ریلی کے شرکا اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کی مڈ بھیڑ نے حالات مزید سنگین کر دیئے ، ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
این اے دو سو چھیالیس میں ضمنی انتخابات میں اٹھارہ روز باقی ہیں لیکن میدان ابھی سے گرم ہے ، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کی سیاسی لڑائی کے باعث کشیدگی تیسرے روز بھی برقرار رہی۔ پی ٹی آئی نے انتخابی مہم کے سلسلے میں واٹر پمپ چورنگی سے ریلی نکالی۔
عمران اسماعیل کی قیادت میں ریلی کے شرکا کئی مقامات پر ایم کیو ایم سے آمنا سامنا ہوا ، ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ عائشہ منزل پر ریلی کو پل کے نیچے سے گزرنے کی اجازت نہ ملنے پر حالات مزید سنگین ہوگئے ، ایم کیو ایم کے کارکن بھی پل کے نیچے جمع ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی ، پولیس نے بیچ بچاؤ کرایا تو لیاقت آباد نمبر دس پر پھر مڈ بھیڑ ہوگئی۔
ریلی کے شرکا ناظم آباد سے ہوتے ہوئے واپس واٹر پمپ چورنگی پہنچے تو وہاں بھی متحدہ کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جو نعرے بازی کرتی رہی ، اس موقع پر ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار عمران اسماعیل نے پتھراؤ سے دو خواتین سمیت چار کارکنوں کے زخمی ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ ایم کیو ایم الیکشن ملتوی کرانا چاہتی ہیں لیکن ایسا نہیں ہونے دیں گے۔