لاہور (جیوڈیسک) پاکستان نے کمزور بولنگ کے سہارے مضبوط بیٹنگ پر لگام ڈالنے کا ارادہ کر لیا تاہم انگلینڈ سے تیسرا ون ڈے آج برسٹل میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے مابین ون ڈے سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہوا، دوسرے میں دونوں ٹیموں نے بیٹنگ پاور کا مظاہرہ کیا لیکن آخری اوورز میں بہتر بولنگ اور پاکستانی بیٹسمینوں کی جارحانہ اسٹروکس کھیلنے میں ناکامی کی وجہ سے میزبان ٹیم نے 12رنز سے فتح پائی،تیسرا میچ منگل کو برسٹل میں کھیلا جائیگا۔
دوسری جانب ماضی میں اپنی بولنگ کے بھروسے میچز جیتنے کا ریکارڈ رکھنے والے پاکستان کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے، فہیم اشرف نے گزشتہ7 میچز میں 304.00کی اوسط سے صرف ایک وکٹ حاصل کی ہے، گزشتہ 2 سال میں 49وکٹیں لینے والے پاکستان کے سب سے کامیاب بولر حسن علی نے بھی گذشتہ میچ میں 81رنز دے کر ایک شکار کیا، یاسر شاہ وارم اپ میچز کے بعد انٹرنیشنل مقابلے میں بھی قطعی طور پر متاثر نہیں کرپائے۔
پہلا میچ بارش کی نذر ہونے کی وجہ سے کوئی گیند نہ کرپانے والے محمد عامر چکن پاکس کی وجہ سے تیسرا ون ڈے بھی نہیں کھیل پائیں گے، بطور متبادل شعیب ملک، محمد حسنین اور جنید خان کے ناموں پر غور ہوگا،شعیب بیٹنگ کے ساتھ بولنگ میں بھی ٹیم کے کام آسکتے ہیں، اگر فہیم اشرف کو ڈراپ نہ کیا گیا تو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ محمد حسنین کی آزمائش ہوسکتی ہے۔
دوسرے میچ میں پاکستان فتح تو حاصل نہیں کرپایا لیکن بہتر کارکردگی نے بیٹنگ لائن کا حوصلہ بڑھا دیا ہے،سنچری میکر فخرزمان سے ایک بار پھر اچھے آغاز کی امیدیں وابستہ ہونگی، بابر اعظم بھی اچھی فارم میں ہیں،آصف علی نے پاور ہٹنگ کرتے ہوئے فتح کی امید دلائی تھی، اس بار بھی ان سے توقعات وابستہ ہوں گی، مزید ایک اچھی اننگز ورلڈکپ اسکواڈ میں شمولیت کیلیے آصف کا کیس مزید مضبوط بنا سکتی ہے۔
دوسری جانب تجربات میں مصروف انگلینڈ کی جانب سے جارحانہ سنچری بنانے والے جوز بٹلر کی جگہ بین اسٹوکس کو موقع دینے کا امکان ہے، جیمز ونس کی ٹیم میں واپسی ہوسکتی ہے، گذشتہ میچ میں انگلینڈ کے 5بیٹسمینوں نے 50سے زائد رنز بناکر پہاڑ جیسا ٹوٹل پاکستان کے سامنے کھڑا کیا، اس بار بھی کمزور نظر آنے والی بولنگ لائن میزبانون کے نشانے پر ہوگی، عادل رشید کو آرام دے کر ٹام کیورن کو شامل کیا جا سکتا ہے۔
لیام پلنکٹ اور جوئے ڈینیلی ایک بار پھر ایکشن میں ہونگے، دونوں نے آخری اوورز میں بہتر بولنگ سے پاکستانی فتح کی راہ میں دیوار کھڑی کردی تھی،ووئیکس بھی موجود ہونگے۔ یاد رہے کہ عادل رشید اور جوفرا آرچر نے ٹیم کیساتھ برسٹل کی جانب سفر نہیں کیا۔
برسٹل کی پچ بیٹنگ کیلیے سازگار اور آگے پیچھے کی باؤنڈریز چھوٹی ہونے کی وجہ سے اونچے اسٹروکس کھیلنے میں آسانی ہوگی، مطلع جزوی طور پر ابر آلود اور موسم سرد رہنے کا امکان ہے لیکن بارش کی مداخلت کا خدشہ نہیں۔
پاکستان کی ٹیم برسٹل کے گراؤنڈ پر دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیل رہی ہے، اس سے قبل ورلڈکپ 1999 میں گرین شرٹس نے ویسٹ انڈیز کو 27رنز سے شکست دی تھی۔