کراچی/ لاہور (جیوڈیسک) دبئی میں سری لنکا کے ہاتھوں پاکستان کی 9 وکٹ سے شکست پر سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد نے کہا ہے کہ ناکامی کی بنیادی وجہ پاکستان کا پہلی اننگز میں کم اسکور کرنا تھا، قومی ٹیم میچ کے پہلے دن ہی دبائو کا شکار ہوگئی تھی اور آخری روز تک یہ دبائو برقرار رہا۔
اپنے دور کے عظیم بیٹسمین نے کہا کہ مین آف دی میچ جے وردنے نے سنچری بنا کر اپنی ٹیم کی پوزیشن کو مضبوط بنایا جبکہ دوسری اننگز میں پاکستان کی جانب سے کوئی کھلاڑی لمبی اننگز نہیں کھیل پایا، انھوں نے کہا کہ کپتان مصباح اور یونس خان کے بعد وکٹ کیپر سرفراز نے بھی اپنی ٹیم کو اننگز کی شکست سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا، جب ابتدائی کھلاڑی اور مڈل آرڈر بیٹنگ لائن ہی ناکام ہو جائے تو ٹیل اینڈرز کیا کرتے۔
یہی وجہ ہے کہ میچ کے آخری دن پاکستان کی آخری تینوں وکٹیں محض 29 رنز کا اضافہ کر سکیں اور سری لنکا کو فتح کے لیے 137 رنز کا آسان ہدف ملا، ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جمعرات سے شروع ہونے والے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں قومی ٹیم میں کم از کم دو تبدیلیاں ناگزیر ہیں، امکان ہے کہ اظہر علی کی ٹیم میں واپسی ہوگی جبکہ نوجوان آل رائونڈر انور علی بھی موقع ملنے کا مستحق ہے، حنیف محمد نے کہا کہ شارجہ کے میدان میں پاکستان کا ریکارڈ اچھا ہے۔