اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں گزشتہ 13 سال کے دوران قومی اسمبلی نے 5 قائد ایوان منتخب کیئے۔ اس دوران پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی نے سب سے زیادہ 264 جبکہ میر ظفر اللہ خان جمالی نے سب سے کم 172 ووٹ حاصل کیے۔
2002 کے انتخابات کے نتیجے میں مسلم لیگ ق نے بلوچ رہنما میر ظفر اللہ خان جمالی کو وزیراعظم نامزد کیا۔ میر ظفر اللہ جمالی 21 نومبر 2002 کو قائد ایوان کے انتخاب میں صرف ایک ووٹ کی برتری سے وزیراعظم منتخب ہوئے۔ 29 جون 2004 کو مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین مختصر مدت کے لئے وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے۔
انہوں نے 190 ووٹ حاصل کیئے۔ پرویز مشرف کے دور اقتدار میں شوکت عزیز تیسرے وزیراعظم بنے۔ 27 اگست 2004 کو شوکت عزیز نے قائد ایوان کے انتخاب میں 191 ووٹ حاصل کیئے۔ اس وقت مسلم لیگ نون میں شامل جاوید ہاشمی نے آخری لمحات میں قائد ایوان کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا۔ 2008 کے انتخابات کے نتیجے میں مرکز میں پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہوئی۔
وزارت عظمی کے لئے پیپلز پارٹی کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی میں 264 ووٹ حاصل کیے۔ ان کی نا اہلی کے بعد پیپلز پارٹی نے راجہ پرویز اشرف کو وزیراعظم نامزد کیا۔ راجہ پرویز اشرف 22 جون 2012 کو 211 ووٹ لے کر نئے قائد ایوان منتخب ہو گئے۔ پیپلز پارٹی کے امین فہیم دوسری بار قائد ایوان کا انتخاب لڑیں۔