تحریک انصاف کی ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے عوام کش قرار دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شاہ محمود قرشی نے کہا کہ اس بجٹ سے کوئی طبقہ خوش نہیں۔ بجٹ مفروضوں اور خواہشات پر مبنی ہے۔ وزیر خزانہ نے بجٹ میں جو اہداف مقرر کیے ہیں وہ حاصل نہیں ہوسکتے۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاو نے کہا کہ بجٹ میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے۔ جی ایس ٹی میں اضافہ واپس لیا جائے جس سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔
نواب یوسف تالپر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ملازمین کی تنخواہیں ایک سو تیس فیصد بڑھائی گئیں جس کے مقابلے میں موجودہ حکمرانوں نے سرکاری ملازمین کا چولہا ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ رواں بجٹ میں زرعی شعبے کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے جس کے نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔