اسلام آباد (جیوڈیسک)اسلام آباد نیشنل اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس، سیکریٹری شماریات نے صدارت کی۔رواں مالی سال کے تمام اہم معاشی اہداف حاصل نہیں ہوسکے ہیں، معاشی ترقی کی شرح 3.59 فی صد رہی، جبکہ اس کا ہدف 4.3 فی صد مقرر کیا گیا تھا، بجلی کی تقسیم اور پیداوار کم ہوکر منفی تین اعشاریہ چار دو فی صد رہ گئی۔ نیشنل اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس سیکریٹری شماریات کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں رواں مالی سال کے معاشی اعداد و شمار تیار کیے گئے۔
ان کی بنیاد پر اقتصادی سروے تیار ہوگا اور آیندہ بجٹ کی تیاری ہوسکے گی۔ نیشنل اکاونٹس کے اعداد و شمار کے مطابق صنعتی شعبہ کی شرح نمو 4.3 فی صد رکھنے کا ہدف تھا لیکن یہ محض 3.49فی صد رہی۔زرعی شعبہ میں ترقی کی شرح 4 فی صد رکھنے کا ہدف تھا لیکن یہ محض 3.35 فی صد رہی۔
بڑی فصلوں میں 3.2 فی صد اضافہ ہوا جبکہ کپاس کی فصل میں 2.31 فی صد کمی ہوئی ہے۔ خدمات کے شعبہ میں شرح نمو 4.6 فی صد رکھنے کا ہدف تھا لیکن خدمات کے شعبے میں ترقی کی شرح 3.7 فی صد رہی۔ موجودہ مالی سال تعمیراتی شعبہ کے لیے بہتر رہا، تعمیرات میں ترقی کی شرح 4.5 فی صد رکھنے کا ہدف تھا یہ شرح 5.18 فیصد رہی۔