لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں اس سال آلو کی 3.7 ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی ہے جو پچھلے سال سے ایک ملین ٹن زیادہ ہے۔ حکومت ملکی ضروریات سے زائد تمام آلو بر آمد کرے گی تاکہ کسانوں کو انکی محنت کا درست معاوضہ مل سکے۔
اب تک 32 ہزار میٹرک ٹن سے زائد آلو روس، ملائیشیا ،سری لنکا، بحرین اور متحدہ عرب امارات کو برآمد کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ روز آلو کے1109.9میٹرک ٹن کے 34کنٹینرز مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کیے گئے۔ برآمد کا عمل تیز کر رہے ہیں، اس سال ایک ملین ٹن آلو برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
آلو کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کیلئے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ آلو کی کوالٹی کے بارے میں برآمد کنندگان کو فوری سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے تاکہ آرڈر زکو پورا کیا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار صوبا ئی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے آج یہاں آلو کی برآمد کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز آلو کے 1109.9میٹرک ٹن کے 34 کنٹینرز مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کیے گئے۔