کراچی (جیوڈیسک) رواں سال بدترین کارکردگی دکھانے والے شیئر بازاروں میں پہلے نمبر پر قطر کی سٹاک مارکیٹ رہی جہاں شیئرز کی مالیت میں اب تک 22 فیصد کمی آ چکی ہے۔
جب کہ 14 فیصد تنزلی کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ کا نمبر دوسرا ہے۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ نے گزشتہ سال اپنے سرمایہ کاروں کو 50 فیصد سے زائد منافع دکھایا تھا۔
رواں سال بھی آغآز پر بازار کی کارکردگی بہتر رہی تھی اور انڈیکس نے 24 مئی کو 5 ہزار 876 پوائنٹس کی سطح کو چھوا لیکن سیاسی رسہ کشی، ایس ای سی پی کی جانب سے بروکرز کے لئے سخت اقدامات کئے جانے اور مختلف افواہوں کے باعث انویسٹرز کے اعتماد کو دھچکا لگا۔
اس کے علاوہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں سرمایہ لگانے کے بجائے شیئرز فروخت کرنے کو ترجیح دی۔
جنوری کے آغاز سے اب تک بین الاقوامی انویسٹرز نے لگ بھگ 44 کروڑ ڈالر مالیت کے حصص بھی بیچ ڈالے۔ ہانگ کانگ کی سٹاک مارکیٹ اب تک رواں سال کی بہترین شیئر مارکیٹ رہی ہے جس کا انڈیکس 30 فیصد اوپر چلا گیا ہے۔