تلہ گنگ کی خبریں 16.03.2013

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 61 میںجہالت ، بے روزگاری ،منشیات کی سرعام فروخت اور علاج معالجہ کی نا مناسب سہولیات نے اہم مطالبات کی شکل اختیار کر لی ہے

تلہ گنگ(ملک ارشد کو ٹگلہ)قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 61میںجہالت ، بے روزگاری، منشیات کی سرعام فروخت اور علاج معالجہ کی نا مناسب سہولیات نے اہم مطالبات کی شکل اختیار کرلی ہے ۔این اے اکسٹھ کایہ حلقہ زیادہ تر دیہاتی علاقوں پر مشتمل ہے۔ گزشتہ دور حکومت میںجرائم کی شرح بھی آسمان کوچھوتی رہی سیوریج کی بندش اور صفائی کا مسئلہ پانچ سال سے شہریوں کیلئے اذیت کا باعث بنا ہوا ہے’ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیے گئے سیوریج نالوں کی عدم صفائی کے باعث بارشوں کی صورت میں پورا شہر ڈوب جاتا ہے کئی کئی دن تک گلیوں میں کھڑا پانی مچھروں کی افزائش اور وبائی امراض کا باعث بنتا ہے ماضی میں بحرانوں کے ستائے ہوئے عوام کی محرومیوں ختم کرنے اور اعتماد میں لیے بغیر کامیابی کا خواب دیکھنا احمقانہ فعل ہو گاانتخابات کا دور شروع ہو چکا ہے قدر آور سیاستدانوں نے ٹمن اور تلہ گنگ میں ڈیرے جما لیے ہیں الیکشن مہم زور پکڑ چکی ہے ۔ مسلم لیگ ن کی طر ف سے قومی اسمبلی کی سیٹ پر تاحال کوئی مضبوط امیدوار کھل کر سامنے نہیں آیا تاہم سردار ممتاز ٹمن،ملک سلیم اقبال،ملک اسد ڈھیر مونڈسمیت دیگر کے نام گردش کر رہے ہیں جماعت اسلامی نے شرافت کے حوالے سے مثالی شہرت رکھنے والے ملک امیر خان کو قومی اسمبلی کی سیٹ پر اپنا امیدوار نامزد کیا ہے تحریک انصاف کی طرف سے سابق ایم این اے سردار فیض ٹمن،ملک یاسر دندہ،ملک یاسر پاتوالی کے درمیان ٹکٹ کیلئے تگ ودو جاری ہے۔ این اے اکسٹھ سے چودھری پرویز الہی ق لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑینگے وہ اس سے قبل ماضی میں اس سیٹ پر شکست چکے ہیں پیپلز پارٹی کی طرف سے چوہدری پرویز الہی کی حمایت کی جائے گی۔ حلقہ این اے61میں438624افراد ووٹ پول کرینگے جن میں234520مرد اور204104خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ 2008کے انتخابات میں اس حلقہ سے مسلم لیگ (ن) کے اْمیدوارسردار فیض ٹمن کامیاب ہوئے تھے ۔مگر ان کے استعفی کے بعد سردار فیض ٹمن کے ماموں اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنما مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پرسردار ممتاز ٹمن ضمنی الیکشن جیتے تھے۔سردار ممتاز ٹمن نے ایم این اے بننے کے بعد بیسوں دیہاتوں میں اپنے تعمیرو ترقی کے کاموں کیوجہ سے اب بھی اس حلقہ میں معقول اْمیدوار دیکھائی دے رہے ہیں۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے این اے اکسٹھ سے ٹکٹ کے لئے ملک سلیم اقبال،سردار ذوالفقار دولہہ ،ملک اسد ڈھیر مونڈ بھی سامنے آ چکے ہیں۔ جنہیں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنمائوں کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔ حلقہ کے بڑے مسائل میں جہالت ، بے روزگاری، منشیات کی سرعام فروخت ، انڈسٹری کا فقدان اور علاج معالجہ کی مناسب سہولیات کا نہ ہونا ہے۔ اس حلقہ میں جرائم کی شرح بھی زیادہ ہے۔ یہاں پر سیاست زیادہ تر تھانوں کے بل بوتے پر کی جاتی ہے۔ آئندہ الیکشن کے پیش نظر حلقہ این اے 61میں موجودہ ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن ہی مسلم لیگ ن کے دوبارہ اْمیدوار ہونگے۔ مسلم لیگ(ق) کے مقامی ذمہ داران کا دعویٰ ہے کہ 2008کے انتخابات میں ہارنے کے باوجود چوہدری پرویز الہی ایک بار پھر این اے اکسٹھ سے قسمت آزمائیں گے اور اس حوالہ سے پیپلز پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ بھی ہو چکی ہے مگر پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت اور چوہدری شجاعت کے مطابق ابھی تک کسی سیٹ کی ایڈجسٹمنٹ کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔پی ٹی آئی کی طرف سے ملک یاسر پاتوالی،ملک یاسر دندہ اور سردار فیض ٹمن کے نام سامنے آچکے ہیں۔جبکہ سابق رکن قومی اسمبلی سردار منصور حیات ٹمن بھی کسی پارٹی سے ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں آزاد الیکشن لڑیں گے۔ اس حلقہ میں ماضی میں ن لیگ اکثریتی بنیاد پر جیتتی رہی ہے لیکن آنے والے انتخابات میں اگر ن لیگ نے ٹکٹ کا درست فیصلہ نہ کیا تو سیٹ ہاتھ سے نکل جائے گی ۔اسی حلقہ سے جماعت اسلامی کے امیدوار ملک امیر خان بھی الیکشن میں حصہ لیں گے جبکہ متحدہ دینی محاذ بھی اپنا امیدوار لانے کا اعلان کر چکی ہے۔موجودہ حکومت کے پانچ سالوں میں امن و امان کی صورتحال بھی ابتر رہی،ڈاکٹر جمشید کے اغواء اور قتل کرنے کے علاوہ،نیٹر ٹینکروں کو جلانے کے بعد پولیس کے پہنچنے پر دہشت گردوں کے فائرنگ سے پولیس اہلکار بھی شہیدہوئے تھے،حال ہی میں دن دہاڑے اہلسنت و الجماعت کے ضلعی رہنما قاری سعید احمد علوی کو دن دہاڑے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا،بینک ڈکیتی ،اغواء ،سمیت دن دہاڑے خواتین سے لوٹ مار کے سلسلے بھی جاری رہے۔جرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہوا مگر تھانے اراکین اسمبلی کے ماتحت ہونے کی وجہ سے عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں ملا،پنجاب حکومت نے سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کا ریکارڈ قائم کیا اس ضمن میں درجنوں سکول اپ گریڈ کر کے نئی عمارتیں بنائی گئیں مگر ان میں استاد تعینات نہ ہو سکے نہ ہی سکولوں کو فرنیچر دیا گیا،پنجاب حکومت کی طرف سے کمپیوٹر کی تعلیم لازمی قرار دینے کے بعد سکولوں میں قائم آئی ٹی لیب بھوت جنگلہ تصور کی جانے لگیں کیونکہ سکولوں میں کمپیوٹر کے استاد تعینات نہیں کئے جا سکے جس کی وجہ سے طلباء اس مضمون کا کام نہ کر سکے۔دیہاتوں میں قائم ہسپتالو ں میں بھی جہاں عملے کی کمی رہی وہیں ادویات بھی غائب رہیں ،تلہ گنگ شہر میں قائم سرکاری ہسپتالوں میں بھی مریضوں کا رش زیا دہ تھا لیکن ان مریضوں کے لیے پنجاب حکومت کی طرف سے میڈ یسن کا خاطر خواہ کو ئی بند وبست نہیں کیا گیا،ان پانچ سالوں میں کوئی تعلیم،صحت سمیت کوئی محکمہ ایسا نہ تھا جہاں عملہ مکمل ہو ،ترقیاتی کاموں میں اراکین اسمبلی پر کرپشن کے الزامات لگتے رہے اور الزامات اراکین اسمبلی اپنے سپورٹروں کے ذریعے ایک دوسرے پر لگواتے رہے۔ٹمن سٹیڈیم کی تعمیر میں ایم این اے ممتاز ٹمن پر کرپشن کا الزام لگا،قاضی ظہور انور نے اپنے آبائی علاقہ کوٹ قاضی کے جنگل میں سٹیڈیم بنوا دیا جہاں ایک شادی کی تقریب کے علاوہ کوئی پروگرام نہیں ہوا،اراکین اسمبلی اپنے رشتے داروں کو نوازتے رہے،قاضی ظہور انور جو 2008کے انتخابات میں مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ سے جیتے تھے نے فارورڈ بلاک میں شامل ہو کر ن لیگ کی ہمدردیاں حاصل کیں اور اپنے ق لیگ کے ووٹروں کو نوازا جبکہ اسکے مقابلے میں سابق رکن قومی اسمبلی سردار فیض ٹمن ن لیگ کے ووٹروں کے کام نہ ہونے اور ظہور انور کی رکاوٹ بننے کی وجہ سے استعفیٰ دے بیٹھے جس کے بعد ممتاز ٹمن ن لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ابتداء میں دونوں اراکین اسمبلی ساتھ چلتے رہے مگر بعد ازاں ان میں بھی اختلافات شروع ہو گئے اور اتنے بڑھے کے قاضی ظہور انور نے اپنے حمایتی ناظمین و کونسلرز کے ذریعہ سردار ممتاز ٹمن کے خلاف پریس کانفرنس کروا ڈالی ۔اس حلقہ
میںپنجاب حکومت نے ایک نئی تحصیل لاوہ کا نوٹفکیشن بھی جاری کیا جس پر پانچ یونین کونسلوں کوٹگلہ،لیٹی،ملتان،جبی شاہ دلاوہ اور ونہار کے رہائشی افراد نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا اور عدالت سے بھی رجوع کیا ،پنجا ب حکومت نے تین یونین کونسلوں کو لاوہ تحصیل سے نکال کر ترمیم شدہ نوٹفکیشن جاری کر دیا دو یونین کونسلیں کوٹگلہ اور لیٹی کو بدستور تحصیل لاوہ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے دونوں یونین کونسلوں کے عمائدین ن لیگ سے سخت نالاں ہیںا ور آنے والے انتخابات میں ن لیگ کو ووٹ نہ دینے کا تہیہ کر چکے ہیںجس کی وجہ سے ن لیگ کی پوزیشن حلقہ این اے اکسٹھ میں کمزور نظر آرہی ہے ادھر لاوہ تحصیل کے دفاتر لاوہ میں نہ بنانے کی وجہ سے اہلیان لاوہ بھی سخت نالاں ہیں ،ممکنہ طور پر اہلیا ن لاوہ بھی ن لیگ کے ساتھ ہاتھ کر سکتے ہیں ،ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پرویز الہی نے ہارنے کے باوجود اس حلقہ میں ترقیاتی کام کروائے اور گزشتہ دنوں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب بھی کیا جبکہ ن لیگ کی مرکزی قیادت نے این اے اکسٹھ کا کوئی دورہ نہیں کیا جس کی وجہ سے ن لیگ کے کارکن مایوس اور نالاں دکھائی دیتے ہیں ۔حلقہ پی پی 23میں متعدد ایسے منصوبہ مکمل کیئے گئے جو عوامی مفاد سے ہٹ کر ذاتی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے مکمل کیئے گئے عوامی حلقوں کے مطابق آر ایچ سی کوٹ قاضی پر لگائے گئے تین کروڑ روپے سے بہتر تھا کہ یہ روپے کثیر آبادی والے علاقے پچنند میں آرایچ سی پچنند پر لگائے جاتے تو اس سے پچنند4ہزار سے زائد آبادی سمیت اس سے ملحقہ دیگر علاقوں کو بھی فائدہ پہنچ سکتا تھا کیونکہ مین روڈ پر فوجی فائونڈیشن ہسپتال پہلے سے واقع ہے۔ بائی پاس کی تعمیر کی بات کی جائے تو تا حال بیشتر افراد کو بائی پاس کی زد میںآنے والی جگہ کا تاحال معاوضہ ادا نہیں کیا گیا جس میں ادائیگیوں کے بقایہ جات میں پچنند بائی پاس متاثرین صف اول پر ہیں جنہیں وعدے کے مطابق ادا کی جانے والی رقم آنے تک پنجاب حکومت کی طرف سے نہیں دی جاسکی ۔ ایک ارب 68کروڑ روپے کی گرانٹ سے بنائے گئے سٹیڈیم ڈھرنال، لاوہ، کوٹ قاضی، لیٹی اور بھلومار میں بنائے گئے جو کہ عوامی حلقوں کے مطابق مناسب جگہ پر نہیں بنائے گئے جیسے کہ کوٹ قاضی سٹیڈیم آبادی سے دور ویران جگہ پر ذاتی فائدے کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا جس پر آج تک
سوائے ایک شادی ولیمہ پروگرام کے کوئی بھی بڑا ٹورنامنٹ منعقد نہ کرایا جا سکا اسی طرح دیگر سٹیڈیم بھی مناسب منصوبہ بندی کے بغیر بنائے جانے سے عوام کو فائدہ نہ مل سکا۔ اسی طرح دیگر کئی ایسے منصوبہ جات ہیں جن پر فنڈ ہوا میں اڑا دیا گیا جو کہ عوام کے استعمال میں نہ لگ سکا۔اسی طرح حلقہ این اے 61کی بات کی جائے تو حلقہ این اے 61میں کثیر الوقت سربراہی کا تاج سرداران ٹمن کے سر پر ہی سجا نظر آیا لیکن علاقہ مکین موجودہ پانچ سال سمیت سابقہ دور اقتدار میں بھی علاقے کے مسائل جوں کے توں موجود ہیں۔ سرداران ٹمن اپنے اپنے دور اقتدار میں رہتے ہوئے علاقہ کے مسائل پر قابو نہ پا سکے۔ٹمن کی گلیاں اور سڑکیں آج بھی بدحالی کا شکار ہیں۔ اندرون شہر کی گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار جبکہ گھروں کا پانی سڑکوں اور گلیوں پر کھڑا رہتا ہے جو کہ علاقہ مکینوں سمیت گزرنے والے افراد کے لیئے درد سر بنا ہوا ہے۔ عوامی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ سرداران ٹمن اپنے اپنے دور اقتدار میں رہتے ہوئے بھی کوئی بہتری نہ لاسکے اور علاقہ مکین گزشتہ پندرہ سے بیس سال سے زائد عرصہ مشکلات سے نہ نکل سکے۔ عوامی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب سرداران ٹمن دور اقتدار میں رہتے ہوئے اپنے گھر کے مسائل پر ہی قابو نہ پاسکے تو دیگر علاقوں میں ترقیاتی منصوبے سے کونسا خاطر خواہ عوام کو فائدہ مل سکا،ترقیاتی فنڈز کہاں گئے؟ٹمن اندرون شہر کی گلیوں اور تعفن زدہ نالیوں سے اٹھنے والی بو سے گزرنے والے افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن تاحال اس پر قابو پانے کے لیئے مناسب منصوبہ نہیں بنایا جا سکا۔ن لیگ کی طرف سے کوئی بڑا اور خاطر خواہ منصوبہ این اے اکسٹھ میں شروع نہیںہوا،پیپلز پارٹی نے بھی بے نظیر سپورٹ پروگرام کے تحت علاقوں میں جہاں سروے کے تحت افراد میں رقم تقسیم کی جا رہی ہے وہیں پر اقربا پروری اور کرپشن کے ثبوت بھی ملے ہیں،این اے اکسٹھ میں مسلم لیگ ن مقامی سطح پر شدید اختلافات کا شکار ہے پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری ملک خالد ٹہی کا الگ گروپ ہے جس میں ارکان اسمبلی سردار ممتاز ٹمن شامل ہیں ،جبکہ دوسرے گروپ میں سابق صوبائی وزیر ملک سلیم اقبال شامل ہیں ظہور انور انکے ساتھ ہیں آپسی اختلافات کی وجہ سے بھی مسلم لیگ ن یہاں شدید کمزور ہوئی ہے پارٹی قیادت پانچ سالوں میں مقامی اختلافات حل نہ کروا سکی،ق لیگ
کی پوزیشن قدرے بہتر نظر آرہی ہے جبکہ جماعت اسلامی کا بھی اس حلقہ میں نیٹ ورک ہے تا ہم سیاسی جماعتوں کی طرف سے امیدواروں کا حتمی اعلان ہونے کے بعد مقابلے کی پوزیشن مزید واضح ہو گی اس حلقے سے کامیابی کسی کو طشتری میں رکھ کر نہیں ملے گی منزل پانے کیلئے عوام کا اعتماد جیتنے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاک فضائیہ کی جانب سے ایئر مارشل (ر) ملک نور خان مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تلہ گنگ شہر میں طیارہ پہنچ گیا

تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر) پاک فضائیہ کی جانب سے ایئر مارشل (ر) ملک نور خان مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تلہ گنگ شہر میں طیارہ پہنچ گیا ،شہریوں کی دلچسپی۔تفصیلات کے مطابق مرحوم ایئر مارشل (ر) ملک نور خان کی ملک اور پاک فضائیہ کیلئے دی گئی خدمات پر اْنہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پاک فضائیہ نے تلہ گنگ شہر کے چوک صدیق آباد میں نصب کرنے کیلئے طیارہ انتظامیہ کو فراہم کر دیا ہے۔۔ذرائع کے مطابق مذکورہ طیارہ ایئر مارشل (ر) نور خان نے اْڑایا تھا۔لوگوں کی بڑی تعداد اس طیارہ کو دیکھنے کیلئے چوک صدیق آباد آرہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسلم لیگ ن ضلع چکو ال یوتھ ونگ جنر ل سیکر ٹر ی عبد لرازق شادنے میڈ یا کو بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار پارٹی میں رہ کر اپنی رشتہ داریاں نبھا رہے ہیں

تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)مسلم لیگ ن ضلع چکو ال یو تھ ونگ جنر ل سیکر ٹر ی عبد لرازق شادنے میڈ یا کو بتا یا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما چو ہدری نثار پا ر ٹی میں رہ کر
اپنی رشتہ داریاں نبھارہے ہیں ۔چوہدری نثار تلہ گنگ حلقہ این اے اکسٹھ پر چو ہدری پر ویز الہی کے سا تھ سودابازی کر کے چو ہد ری پر ویز الہی کے حلقہ سے سر دار ممتاز ٹمن کی صورت میں ایک کمز ور امید وارکو پارٹی ٹکٹ دلوانے کی سر تو ڑکو شش میں لگے ہوئے ہیں ۔جو کہ پر ویز الہی کی بھی خو اہش ہے کیو نکہ ق لیگ کیمپ کو ممتاز ٹمن کے مقا بلے میں انے کی صورت میں این اے اکسٹھ پر چوہدری پر ویز الہی کی فتح یقینی نظر ا رہی ہے ۔پر ویز الہی کو اس ریلف کے بدلے میں چوہدری نثار اپنے بہنوئی سردار اصف کی این اے 59پر ق لیگ کی اند ورن خا نہ حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔عبدلرازق شادکا مزید کہنا تھا کہ سردار اصف بھی ایک کمزور امیدوار ہے جو کہ اپنے حلقے سے ایم پی اے کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتا ۔چوہدری نثار کی یہ کا وش اگر کامیاب ہو تی ہے تو مسلم لیگ ن کو ان دونو ں قومی اسمبلی کی سیٹوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کی واضح مثال 2008کے الیکشن میں موجود ہے کہ چوہدری نثار نے اپنے رشتہدار سردار خرم نواب کو جتوانے کے لیے ان کے مقابلہ میں ایک کمزور امیدوار پیر نثار قا سم کو پا ر ٹی ٹکٹ دلوا کر پارٹی کو نقصان پہنچایا تھا ،میں نے اس وقت بھی پارٹی قائد میاں شہباز شریف کے نوٹس میں یہ بات لائی تھی۔اب میاں برادرن کو مسلم لیگ ن کے ٹکٹو ں کے لیے صرف چوہدری نثا ر کے اوپر انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ میاں نواز شریف کو اب عوام کے پسندیدہ امیدوار لانے ہوں گے اور مقامی کا رکنوں اور عہدیداروں کی مشاورت کو بھی سامنے رکھنا ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مکہ مکرمہ میں لیگی رہنما نثار احمد دودیال نے بات چیت کر تے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کا مرحلہ کا فیصلہ ان پڑا ہے
تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)مکہ مکرمہ میں لیگی رہنما نثار احمد دودیال نے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کا مرحلہ کا فیصلہ ان پڑا ہے۔ میاں بر ادرن کو ضلع چکوال میں ہمیشہ بھاری اکثریت سے کامیابی دلوائی ہے اور اب بھی انشااللہ کامیابی مسلم لیگ ن کے امید واروں کی ہو گی ۔وزیر اعلی پنجاب میاں شہبا
ز شریف نے ضلع چکوال میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت کو اب سوچ سمجھ کر ضلع چکو ال میں ٹکٹو ں کا فیصلہ کر نا ہو گا ۔ضلع چکوال میں مسلم لیگی رہنمائوں کے درمیان اختلافات ہیں ان کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے تا کہ جو مسلم لیگ ن میں موجود ہیں ان کو ساتھ ملا کر چلنے کی ضرروت ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن تلہ گنگ کامختلف ہوٹلز پر چھاپہ اور جرمانے
تلہ گنگ (تحصیل رپو رٹر)تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن تلہ گنگ کامختلف ہوٹلز پر چھاپہ اور جرمانے۔ تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے تنویر الرحمن کی خصوصی ہدائت پر بنائی گئی ٹیم نے مختلف ہوٹلوں پر چھاپہ مارا اور ناقص صفائی کی بنیاد پر مجموعی طور پر14000روپے جرمانہ کیا اور ان کو سخت ہدائت جاری کی گئیں کہ آئندہ کسی شکائت کی صورت میں ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔