گذشتہ روز ایک دن کے لیے فیصل آباد جانا ہوا تو اپنے کام سے فارغ ہو کر چوک گھنٹہ گھر چلاگیا جہاں ایک طرف لوگوں کا بے پناہ ہجوم تھا تو دوسری طرف غربت کی دلدل میں دھنسے ہوئے غریب ،لاچار اور بے حال لوگ تھے جواس جان لیوا مہنگائی کے دور میں بھی پورا دن محنت اور مشقت کر کے2سو روپے بھی نہیں کماسکتے تھے یہ حال صرف فیصل آباد میں ہی نہیں ہے بلکہ ملک بھر کی عوام اسی صورتحال سے دوچار ہے لوگوں کی غربت سرعام سب کی دکھائی دے رہی ہے مگر مجال ہے۔
کسی حکمران کی اور کسی سیاسی جماعت کی کہ انہوں نے آج تک اس طرف کوئی توجہ دی ہواب تو الیکشن کا دور دورہ ہے اورتمامیاسی پارٹیوں کا جھوٹ اس وقت اپنے عروج پر ہے ہر لیڈر اپنے اپنے انداز میں عوام کو بیوقوف بنانے کے چکر میں ہے مگر حالات اسکے بلکل الٹ ہیں اور یہ بلکل ایسے ہی ہے جیسے کسی جگہ میلہ لگا ہوا ہو اور اس میلے میں مختلف دوکاندار اپنے اپنے اسٹال لگا کر اپنا سامان بیچتے ہیں کچھ لوٹنے کے لیے آتے ہیں میلہ ختم ہوتے ہی سب غائب ہو جاتے ہیں۔
کسی کو کسی کا پتہ معلوم نہیں ہوتا بلکہ اسی طرح آجکل پاکستان میں بھی سیاست کا میلہ لگا ہوا ہے جہاں پر ہر سیاسی جماعت اپنی دوکانداری سجا کرعوام کو بیوقوف بنانے کے چکر میں دلفریب نعرے لگا رہی ہے ابھی میلہ ختم ہونے میں 10دن باقی ہیں ہمیں سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ آنے والے دنوں میں برے حالات سے محفوظ رہیں جبکہ سیاسی جماعتوں نے ہی عوام کو جذباتی کر کے اور سیاسی استحصال نے ہی ملک کو خرابی کی انتہا پر پہنچایا ہے۔
عوام اپنے مسائل کا حل اور کرپشن و کرپٹ عناصر کے نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ انقلاب اور تبدیلی کی دعویدار جماعتوں نے آزمائے ،سیاسی بے وفا ، نااہل اور نام نہاد افراد کو جمع کر کے مایوس کیا ہے عملاً سٹیٹس کو برقرار رکھنے کی مضبوط بنیاد مہیا کر دی ہے حکمرانی کے مزے اٹھانے والوں نے کرپشن ،بدانتظامی ،مہنگائی بے روز گاری اور اندھیرے دیئے ہیں ۔لوڈ شیڈنگ مہنگائی اور غربت نے عوام کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔
Election Commission
آج عوام کی خدمت کے نعرے لگانے والوں کی اکثریت قومی بنکو ں کی ڈیفالٹر ہے جو ہر صورت اسمبلیوں میں پہنچنا چاہتی ہے جبکہ حا لات متزلزل اورغیر یقینی ہونے کے باعث مخلص امیدواروں اور ووٹرزکیلئے خطرناک ہیں جن کو تحفظ فراہم کرنا نگران حکومت الیکشن کمیشن اور سیکورٹی والوں کاکام ہے بدقسمتی سے نگران حکومت بھی ذمہ داری صحیح طریقے سے ادانہیں کر رہے ۔دہشت گردی کے واقعات کی اگر صحیح طریقے سے تحقیقات کی جائیں توبہت سے پردہ نشین بے نقاب ہوجائیں گے۔
حکومت حالات کی درستگی ،امن وامان اورپرامن صاف شفاف الیکشن کیلئے آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں جس میں الیکشن کمیشن اورسیکورٹی کے اداروں کو بھی بلایا جائے عوام کو یقین دلایا جائیں کہ الیکشن بروقت ،صاف شفاف اور ان کی جان ومال کی تحفظ یقینی بنایا جارہاہے الیکشن نہ ہونے کے مقابلے میں الیکشن کا ہونا بہتر اور ضروری ہے اگر الیکشن بروقت نہیں ہوں گے تو مصنوعی ،بے اختیار اور نااہل لوگ حکمران بنیں گے اور اسطریقے سے مصنوعی مسائل بھی پیداہوں گے ۔
مصنوعی حکومت حکمرانی کو بھی طول دیں گے جس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتناپڑیگا آئین وقانون سے ماورا اورعوام کا خون کرنے والی حکو متیں عوام نے باربار دیکھی ہیں ۔قوم انتخابات کا التواء اور دھاندلی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے سیاسی پارٹیوں کی قیادت نے انتخابات میں حصہ لینے کا جرأ ت اور دانشمندانہ فیصلہ کرکے ملک دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں اب حکومت کا فرض ہے۔
وہ ان کو مکمل تحفظ فراہم کرے عوام مہنگائی ، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ سے نجات کے لیے امن و امان کی صورتحال اور دہشتگردی کے واقعات کو بنیاد بنا کر کچھ عناصر انتخابات کے التوا کی باتیں کر رہے ہیں جو ملک میں انتشار اور انارکی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے ملک بھرمیں صاف شفاف پرامن اور بروقت انتخابات دہشتگردی،مسائل اور بدامنی سے نکلنے کا راستہ ہے