اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ کے دو لاکھ 35 ہزار جعلی شناختی کارڈز کی منسوخی کے دعوٰے نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا۔ یہ تمام شناختی کارڈز 2013ء کی انتخابی فہرستوں میں موجود ہیں جس کے باعث ووٹر لسٹوں کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
چودھری نثار نے انکشاف کیا ہے کہ 2013ء میں جون سے دسمبر تک 6 ہزار شناختی کارڈ، 2014ء میں 22 ہزار، 2015ء میں 96 ہزار686 جبکہ 2016ء میں ایک لاکھ گیارہ ہزار شناختی کارڈز منسوخ کئے گئے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق اپریل 2013ء میں تیار کی گئی انتخابی فہرستوں میں تمام ایکٹو شناختی کارڈز شامل تھے۔ گزشتہ عام انتخابات میں مذکورہ بوگس شناختی کارڈز پر کتنے ووٹ ڈالے گئے، اس کے آڈٹ کیلئے طویل عرصہ درکار ہو گا۔