ہزاروں طلباء و طالبات اردو میڈیم کی درسی کتب نہ ملنے پر والدین کا شدید احتجاج

جھنگ : محکمہ تعلیم کی انتہائی ناقص حکمت عملی و غیرذمہ دارانہ اقدام کے باعث کلاس اول سے دہم تک کے ہزاروں طلباء و طالبات اردو میڈیم کی درسی کتب نہ ملنے پر رل گئے ہیں جس پر والدین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے خاد م اعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور نااہلی کے مرتکب محکمہ تعلیم پنجاب کے حکام کو معطل و تبدیل کرنے کامطالبہ کیاہے۔مختلف کلاسز کے ہزاروں طلباء و طالبات اور ان کے والدین نے میڈیاکو بتایاکہ حکومت پنجاب نے یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال 2014-15 ء کیلئے اردو میڈیم نظام تعلیم بحال کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہاتھاکہ جو طالب علم انگلش میڈیم میں تعلیم حاصل کرناچاہتے ہوں وہ انگلش میڈیم میں اور سرکاری سکولوں کے جو طلباء اردو میڈیم میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہوں وہ کمپلسری مضامین کے علاوہ دیگر مضامین میں اردو میں تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔

اس طرح درسی کتب کی انگلش میڈیم میں چھپائی کاتناسب 25فیصد جبکہ اردو میڈیم کا 75فیصد رکھا گیامگر محکمہ تعلیم سکولز ایجوکیشن پنجاب کے حکام کی سنگین غفلت کے باعث انگلش میڈیم میں کتب کی چھپائی کا تناسب 25 کی بجائے 75فیصد اور اردو میڈیم میں 75 کی بجائے 25فیصد کردیاگیا ہے جس سے میٹرک تک کے ہزاروں طلباء وطالبات کو درسی کتب دستیاب نہ ہو رہی ہیں اور وہ مارکیٹوں کے دھکے کھانے پرمجبور ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ اگرچہ چند سال قبل حکومت پنجاب نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے مقابلہ کی فضا پیداکرنے کیلئے تمام سرکاری سکولوں میں پرائمری سے میٹرک تک انگریزی نظام تعلیم رائج کیاتھا مگر کئی وجوہات کی بناء پر یہ نظام قابل عمل ثابت نہ ہو سکاجس پر رواں تعلیمی سیشن سے دوبارہ اردو نظام تعلیم بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی دعوؤں کے برعکس طلباء وطالبات کو ایک دو کتابوں کے علاوہ مفت درسی کتب فراہم نہ کی جارہی ہیں جس پر انہیں مارکیٹ سے بھاری قیمت پر یہ کتب خرید کرنا پڑ رہی ہیں اس طرح غریب والدین پر اضافی مالی بوجھ پڑ رہاہے اور بروقت کتب نہ ملنے پر تعلیمی نقصان بھی ہو رہاہے۔ انہوںنے خاد م اعلیٰ پنجاب سے صورتحال کا فوری سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔