حیدرآباد (جیوڈیسک) ہائیکورٹ کے وکیل اور کھوکھر محلے کے رہائشی بابر کھوکھر ایڈووکیٹ نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بھتے کی پرچی بھجوانے اور بھتہ نہ دینے پر دھمکی آمیز خط کے ساتھ گولیاں بھیجنے اور ان کے دفتر میں گھس پر فائرنگ کرنے کا نوٹس لے کر بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور مجھے تحفظ وانصاف فراہم کیا جائے
وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، بابر علی کھوکھر نے بتایا کہ کھوکھر محلے میں موٹر سائیکل ڈیلراور اس کے بھائی نے ان سے دو ہفتے قبل 10 لاکھ روپے بھتے کا مطالبہ کیا تھا، انکار پر ملزمان نے دھمکیاں دینا شروع کردیں اور جمعرات کے روز ہمارے دفتر میں داخل ہوکر فائرنگ کردی
جب ہم متعلقہ تھانے پہنچے تو پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا اور یہ موقف اپنایا کہ ان پر دباؤہے جس کے باعث مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی جانب سے انہیں بھتے کی پرچی کے ساتھ دو گولیاں بھی لفافے میں ڈال کر بھیجی گئی ہیں۔