ماسکو (جیوڈیسک) شام کے صدر بشار الا سد نے کہا کہ وہ روس کے کہنے پر شام کے کیمیائی ہتھیار بین الا قوامی کنٹرول میں دے دیں گے اور اس کا امریکی دھمکی سے کوئی تعلق نہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شامی صدر نے روس کے سرکاری ٹیلی ویژن کو دیئے گئے انٹر ویو میں کہا کہ شام اپنے کیمیائی ہتھیار صرف روس کی وجہ سے بین الا قوامی کنٹرول میں دے رہا ہے۔
اور امریکا کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کا ان کے فیصلے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کیمیائی ہتھیار بین الا قوامی کنٹرول میں دینے کے لئے شام باقاعدہ ایک تحریری معاہدہ اقوام متحدہ میں دستخط کے لئے بھیجے گا۔ دوسری جانب بر طانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ کا کہنا ہے۔
کہ روس نے امریکا کی دھمکی کے بعد شام کے کیمیائی ہتھیار بین الا قوامی کنٹرول میں دینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شام کیمیائی ہتھیاروں کے تدارک کے حوالے سے قائم گروپ میں شامل ہونے کے لئے کیمیائی ہتھیار بین الاقوامی کنٹرول میں دے گا اور اس حوالے سے امریکا اور روس کے وزرائے خارجہ جینیوا میں بات چیت کریں گے۔