اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کا حوالہ دیتے ہوئے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک بیرونی خطرات کے مقابلے میں ہمیشہ اپنے آپ کا دفاع کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ تل ابیب اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔ اسرائیل کو درپیش قریب اور دور کے خطرات کے خلاف جرات ، جدت اور منظم طریقے سے کام کیا جائے گا۔
کچھ دن پہلے روس میں اسرائیلی سفیر الیگزینڈر بین زوی نےکہا تھا کہ ایران نے ان کے ملک کے لیے ایک اسٹریٹجک خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے نئے سخت گیر صدر کی موجودگی سے خطے میں تناؤ بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی رینج 2000 کلومیٹر تک ہے ، اور یہ نہ صرف اسرائیل کے لیےبلکہ وہ یورپ اور اس سے آگے تک خطرہ ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شام میں ایرانی حمایت یافتہ گروہ ہیں جو اسرائیل کی سرحدوں کے لیے خطرہ ہیں۔ اسرائیلی سفیر نے کہا کہ ہم شام کے تنازع میں مداخلت نہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور صرف اس وقت مداخلت کریں گے جب ہمیں یقین ہوگا کہ ایرانی گروہ اسرائیل کے خلاف حملے شروع کرنے کے لیے منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ شام میں اسرائیل کے خلاف کسی کو اسلحہ جمع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بینیٹ نے اس سے قبل کہا تھا کہ نئے ایرانی صدر کا انتخاب بڑے ممالک کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رئیسی کا انتخاب خامنہ ای نے کیا ہے۔ یہ ایرانی عوام کا انتخاب نہیں۔ ایرانی مذہبی لیڈر نے ایرانی عوام اور پوری دنیا کی نظر میں اس بدنام زمانہ شخص کا انتخاب کیا جو کئی سال قبل حکومت کے مخالفین کو پھانسی دینے والی ڈیتھ کمیٹیوں میں شامل رہ چکا ہے۔