مٹھی (جیوڈیسک) تھرپار کے باسیوں کے لئے ہر گزرتا لمحہ ایک نیا امتحان لے کر آ ر ہا ہے۔ ارباب اختیار و اقتدار کے مٹھی پہنچنے کی اطلاع نے ان کی امید بندھائی، لیکن کھانے پینے کی اشیاء ملنے کا انتظار طویل سے طویل تر ہوتا جا رہا ہے۔
غذائی قلت اور بیماریوں کے مارے ان لوگوں پر ناامیدی کے سائے اور گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ دودھ کے چند قطروں کو ترستے بچوں کو دیکھ کر والدین حسرت اور بےبسی کا مجسمہ بن کر رہ گئے۔ ہزاروں افراد بےیارومددگار امداد کی راہ تکتے تکتے بےبس ہو کر رہ گئے ہیں۔
ایک طرف بچے اور بڑے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور خالی بوتلیں ان کی پیاس اور حسرتیں بڑھا رہی ہیں اور دوسری طرف شاہی سواری کے استقبال کے لئے صاف شفاف پانی سے راستے کی دھول بٹھائی جا رہی ہے۔ اسپتالوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مریض بچوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔
ادھر چھاچھرو میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔ انتظار کی طویل گھڑیاں ختم نہ ہونے پر خوراک اور پانی کی تلاش میں تھر کے باسیوں نے اپنے گھر بار چھوڑ دیئے۔ ابھی تک دور دراز بےشمار ایسے دیہات ہیں جن کے حالات کا بھی کسی کو علم نہیں۔