کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے ووٹوں کی انگوٹھوں کے نشان سے تصدیق کے متعلق الیکشن ٹریبونل کے حکم کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر کی آئینی درخواستیں مسترد کر دیں۔
تاہم درخواست گزار کو فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے لیے 2 ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کو 15 دن کے لیے کارروائی سے روک دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر اس مدت میں سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی حکم جاری نہیں ہوتا تو یہ حکم امتناع کسی بھی قانونی کارروائی کے بغیر 2 ہفتے بعد ختم ہو جائے گا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل فاضل بینچ نے قرار دیا کہ اس سے پہلے بھی متعدد درخواستیں اس بنیاد پر مسترد کی جاچکی ہیں کہ بنیادی حقوق کے آرٹیکل 199 کے تحت انتخابی عذرداریوں کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ہائیکورٹ کے دائرہ سماعت میں نہیں۔