اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا پانامالیکس پر حزب اختلاف کی جماعتوں کے متفقہ ٹی او آر حکومت کو بھجوانے سے پہلے تمام رہنمائوں کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ ،کہتے ہیں ٹی او آر اخباری خبروں کے ذریعہ نہیں بلکہ باضابطہ بھجوائیں جائیں گے۔
اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ٹی او آر باضابطہ طور پر حکومت تک پہنچانے کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھا جائےگا تاہم اس سے قبل دیگر اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا ،اس سلسلہ میں وہ آج شاہ محمودقریشی ،سراج الحق ،شیخ رشید سمیت دیگر رہنمائوں کو ٹیلی فون کریں گے ،اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ٹی او آر اخباری خبروں کے ذریعہ نہیں بلکہ باضابطہ بھجوائیں جائیں گے ،وزیر اعظم کو خود سے خط نہیں لکھ سکتا۔
پہلے سب دوستوں سے مشاورت عو گی جس کے بعد شام یا کل تک خط لکھ دیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ تمام اپوزیشن نے متفقہ ٹی او آر تیار کیے حکومت اپوزیشن کے ٹی او ار کو سنجیدہ لے اور علمدرآمد یقینی بنائے ،خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو ہم نہیں لکھیں گے ،یہ حکومت کا کام ہے وہ عمل کروائے پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن حکومتی ٹی اوآرکو مسترد کرچکی ہے،وزیراعظم اپوزیشن کے ٹی اوآرپرخود کو پیش کریں۔
کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ :اپوزیشن حکومتی ٹی اوآرکو مسترد کرچکی ہے۔وزیراعظم اپوزیشن کے ٹی اوآرپرخود کو پیش کریں۔ اپوزیشن نے اتفاق رائے سے ٹی او آربنائے ہیں۔احتساب کےعمل کا آغازوزیراعظم سے ہونا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف جب وزیراعلیٰ تھے،اسوقت سے اب تک ٹیکس اورآمدنی سے متعلق بتائیں۔نوازشریف ہمیں بتائیں کہ انھوں نے 1985 سےاب تک کتنا ٹیکس دیا۔نوازشریف یہ بھی بتائیں کہ 1985 سے اب تک انھوں نےکتنے اثاثے بنائے ہیں۔