نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی حکومت نے چین سے درخواست کی ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ چین اس کے ’ مفادات‘ کا خیال رکھے۔
حال ہی میں نیوکلیئر سپلائر گروپ ( این ایس جی) کی رکنیت حاصل کرنے میں ناکامی پر بھارتی سرکاری حلقے شدید رنج وملال کا شکار ہیں اور اس کی وجہ چین کو قرار دیتے ہیں جس نے این ایس جی میں بھارتی شمولیت کی آخر دم تک مخالفت کی یہاں تک کہ درجنوں ممالک کے سامنے چین تنہا رہ گیا لیکن اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ ہم چین پر یہ واضح کرتے رہیں گے کہ باہمی مفادات ، ترجیحات اور خدشات کے معاملات حل کرنے اور آگے بڑھنے کے کا عمل باہمی روابط کے لیے ناگزیر ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اگرچہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ ( این ایس جی) کے سیئول کے اجلاس میں بھارت کو متوقع نتائج نہ ملے لیکن اس کے باوجود بھارت اور چین کے تعلقات پر اثر نہیں پڑے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق این ایس جی کا آئندہ اجلاس میکسکو میں ہوگا اور بھارت دوبارہ اس کی رکنیت کے لیے درخواست کرے گا۔