کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و ممبر سندھ کونسل شہزاد ناتھا نے کہا ہے کہ پوری دنیا حیران ہے کہ وزیراعظم اس قوم سے چندہ مانگ رہے ہیں جو خود بھوک سے مر رہی ہے، کرونا وائرس کے خلاف کوئی جامع حکمت عملی مرتب دینے کے بجائے وزیراعظم ٹائیگر فورس بنا نے میں لگے ہوئے ہیں ، ہمارے پاس حکومتیں ، بلدیاتی ادارے اور سیکورٹی فورسز ہیں ان سب کے ہوتے ہوئے ہ میں ٹائیگر فورس کی ضرورت نہیں ،حالات ہ میں اس بات کی اجاز ت نہیں دیتے کہ نئی فورس بنائی جائے، رجسٹریشن ہوگی ، فورس بنے گی ، ان کی وردیاں ، کارڈز بنیں گے، کیا ٹائیگر فورس کے قیام تک قوم کو کرونا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ سے جاری کردہ بیان میں کیا، شہزاد ناتھا کا کہنا تھا کہ حکومت ٹائیگر فورس بنانے میں مصروف ہے اور یہ ٹائیگر فورس بھی حکومت قوم کی خدمت کے لیئے نہیں بلکہ تحریک انصاف کے ووٹ بینک کو بڑھانے کے لیئے بنا رہی ہے، ٹائیگر فورس کے نام سے ہی سیاسی عمل کی جھلک نظر آتی ہے، ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں ،یہ نام ہی قابل قبول نہیں ہے،پی ٹی آئی نے اپنی یوتھ ونگ کو ٹائیگر فورس کا نام دے دیا، انہوں نے کہا کہ مستحق افراد میں رقم تقسیم کرنے کے حوالے سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ڈیٹا موجود ہے۔
پاک فوج کے پاس ریکارڈہے ، پولیوہیلتھ ورکرز کے پاس ہر علاقے کی ہر گھر کی مکمل فہرستیں موجود ہیں ،عوامی نمائندے یونین کونسلز کے چیئرمین ، علاقہ معززین، سوشل ورکرز ہیں ان سب سے مدد لی جا سکتی ہے، کرونا وائرس کے پھیلاءو کو روکنے کے لیئے ہ میں کم وقت میں زیادہ کام کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ ، پیپلز پارٹی سمیت تمام دیگر سیاسی جماعتیں اس وقت کرونا وائرس کیخلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دینا چاہتی ہیں لیکن وزیراعظم نے کرونا کے حوالے سے آل پارٹیز ویڈیو لنک اجلاس میں نہ تو بلاول بھٹو زرداری کی بات کو سنا نہ ہی شہباز شریف اور دیگر اپوزیشن اراکین کی بات سنی، موجودہ حالات میں وزیراعظم کا یہ رویہ درست نہیں ہے ان کو اپنی انا اور ضد چھوڑ کر اپوزیشن کے ساتھ ملکر حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پہلے بھی کہا تھا اور آج بھی کہتے ہیں کہ کرونا وائرس سے بچاءو، عوامی مفاد اور موجودہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تحریک انصاف کے ساتھ تمام سیاسی اختلافات کو ایک جانب رکھتے ہوئے ملکر کام کرنے کے لیئے تیار ہیں ، حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں لیکن اس کے لیئے لازم ہے کہ وفاقی حکومت بھی ذمہ رارانہ رویہ اختیار کرے۔