“””سر یہ ہجوم جو اسٹیج کے اوپر اور نیچے ہال میں دکھائی دے رہا ہے ـ یہ سب آپ کو دیکھنے آپ کو سننے آئے ہیں ـ سب آپکو بہت چاہتے ہیں ـ لیکن میں یہاں آپ کی پارٹی میں اس وقت بطورصدر وویمن ونگ صرف اس لئے موجود ہوں کیونکہ مجھے پاکستانی سیاست میں واحد آپ ایک ایسے سچے لیڈر دکھائی دیتے ہیں جس کے اندر بھوک نہیں ہے ـ ذاتی مفاد نہیں ہے ـ اپنی ذات کی خود نمائی نہیں ہے عوام کیلیۓ سچا درد ہے اور کچھ کر گزرنے کا عزم ہےـ
16 جون 2012 کی شام کو عمران خان کی پیرس آمد پر جب مجھے اسٹیج پے ان کے برابر بیٹھنے کا موقعہ دیا گیا ـ اس وقت یہ جملے انہیں کہے ـ وہ میری بات پے ناراض نہیں ہوئے نہ خفگی کا کوئی تاثر ان کے چہرے پے دکھائی دیا ـ ایک ہلکی سی مسکراہٹ ابھری جیسے مجھے تسلی دی ہو کہ یہ مفروضات نہیں ہیں سچ ہےـ
اس کے بعدکئی اتار چڑہاؤ آئے سیاست نام ہی اس سمندر کا ہے جس میں ہر وقت غلط فہمی کی ابہام کی طوفانی موجیں اٹھتی رہتی ہیں ـ یہی کچھ ہوتا رہا کبھی کوئی خبر کوئی خبر ـ لیکن سب کچھ ایک طرف ایک نام ایک سوچ پے ہر مخالف دھڑا متفق تھا عمران خان ملک کے حالات اندرونی طور پے انتہائی ناگفتہ بہ ہو چکے تھے باوجود کئی تحفظات کے بلآخر پاک فوج کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کرنا پڑاـ ملک کو ایک دہائی سے زیادہ عرصہ ہوگیا دہشت گردی کی آگ میں جھونکے ہوئےـ اس وقت محض روایتی جملہ نہیں ہے سچ میں پاکستان تاریخ کے نازک ترین موڑ پے کھڑا ہےـ حکومت کی مسلسل ہٹ دھرمی نے آخر کار کپتان کے اندر کا جوشیلا بالر سامنے لاکھڑا کیا ـ اور 14 اگست کو لانگ مارچ کی کال دے دی گئیـ
سامنے نواز شریف کا غیر سنجیدہ رویہ تضحیک آمیز رویہ اختیار کئے ہوئے تھا جس نے پی ٹی آئی کے جنون کو اور ہوا دی ـ آج لانگ مارچ دو دن کا طویل سفر طے کر کے اسلام آباد دھرنا دے رہا ہے ـ لوگوں کا اعتماد عرصہ دراز کے بعد سیاست پے صرف ایک نام کی صورت اکٹھے ہوتا دیکھا گیا عمران خانٌ جو کہتا ہے عوام کیلیۓ کہتا ہے جو سوچتا ہے پاکستان کی بقا سلامتی کیلیۓ سوچتا ہے مدتوں سے انصاف سے محروم بے چاری عوام کی ساری توجہ عمران خان پے مرکوز ہو گئی جیسے وہ جو جو کہ رہے ہی وہ ہوتا جائے گا ـ سچائی میں جو طاقت ہے وہ عمران خان نے ثابت کر دکھایاـ
ناممکن کو ممکن کر دیا اور نیا آزاد خود مختار پاکستان کیلیۓ تاریخی لانگ مارچ کامیاب لے آئے لیکن جنون کے ساتھ پارٹی جزباتی نغموں پے جھومتے ہوئے اس سنجیدہ خاموش طبع خان کو آج پہلی مرتبہ دیکھا یہ وہ تبدیلی ہے جو سیاست نے سرد گرم دکھا کر طبیعت میں شامل کر دی ـ ہر پارٹی نغمہ عمران خان کے نام کی تکرار سے شروع ہو کر اسی نام کی تکرار پے ختم ہوتا ہے ـ یہ ثبوت ہے کہ گلوکار ہوں یا میوزیشن سب کے سب عمران خان کو دل سے پاکستان کیلیۓ واحد نجات کا ذریعہ سمجھتے ہیںـ بہت غور سے مجھ سمیت سب پاکستانی ٹی وی سکرین پے نگاہیں جمائے ایک ایک حرف پے غور کر رہے ہیںـ
Politics
لیکن آج نجانے کیوں مجھے سمیت کئی پاکستانیوں کو یہ محسوس ہوا کہ زیرک سیاست دان کہیں دور چلا گیا ـ اور سامنے ون ڈے اور وہ بھی ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا میچ جیتنے کیلیۓ محدود اوورز میں اچھا سکور کرنے کیلیۓ بیتاب ہےـ اور اس وقت اپنی ٹیم (سونامی) کو بھرپور انداز میں ذہنی طور پے تیار کر رہا ہے ذرا رکئے کپتان یہ وہ پِچ نہیں ہے جہاں کیل لگے جوتے مٹی کی روندتے ہوئے مخالف بیٹسمین کو کبھی سلو بال تو کبھی باؤنسر مار کر وکٹ لینے کی کوشش کی جاتی ہے کپتان سول نافرمانی وہ بھی اس نحیف و نزار ملک میں؟؟؟
یہ آپ کی سیاست کا کہیں وہ نکتہ اختتام تو نہیںٌ آپ اس ملک پاکستان کیلیۓ کامیاب پاکستان کی علامت ہیں ـ حکومت کو ڈراتے ہوئے آپ شائد بھول گئے کہ حکومت کے علاوہ ایک مضبوط ادارہ پاکستان افواج کے نام سے یہاں بڑی خاموشی سے معاملات کا جائزہ لے رہا ہےـ بڑہتا ہوا سیاسی اشتعال اور بے سمت مطالبات قبل از وقت تھےـ ان پے بحث لا حاصل ہے ـ آنے والا وقت محفوظ کرنا ہے ازراہِ کرم شیخ رشید کے چنگل سے نجات حاصل کریں اور اپنے مخصوص انداز میں ناپ تول کر بات کریں ہم جیسے لوگ آج مایوس اور دلگرفتہ ہیں کہ اس عوام کو روزگار کا مسئلہ تو پہلے ہی حل ہونے کا نام نہیں لے رہا اب سول نافرمانی؟ نہیں کپتان پی ٹی آئی کا کپتان وہ ہے جس نے ماضی میں ہوئی ہر سیاسی غلطی کا برملا اعتراف کیا ہےـ
امید کرتی ہوں غلطی کا ادراک ہوتے ہی اس کا اعتراف کر کے اس ڈولتے ٹوٹتے ملک کو سہارا دیا جائے ہمیشہ زندہ رہنے والی سیاست یہی ہے ـ کہ سول نافرمانی کی کال واپس لی جائے ورنہ شائد عمران خان کامیاب پاکستان کے حصول سے پہلے ہی ناکام سیاستدان کا ٹیگ ماتھے پے لگا لیں میرے لئے پاکستان اس کی عوام اس کا تحفظ سب سے پہلے اس کے بعد پارٹیٌ امید کرتی ہوں اعلیٰ قیادت کپتان کے ساتھ میٹنگ کر کے انہیں سول نافرمانی کے انتہائی مُضر اثرات سے آگاہی دلا کر احتجاج کیلیۓ مناسب نکات کا اعلان کیا جائے گاـ
عمران خان پاکستان کی شان ہے بڑے فیصلے اور بلند حوصلے کے ساتھ وسیع تر ملکی مفاد کےتناظر میں فیصلے کئے جائیں گے ہم سب منتظر ہیں کپتان یہ بیس کروڑ نفوس پے مشتمل پاکستان ہے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کا کوئی میچ نہیں جس نے دو گھنٹے کے بعد کامیابی کی سند دینی ہے بہت احتیاط سے بہت سوچ سمجھ کر نسلوں کا مستقبل داؤ پے لگا ہے ـ احتیاط بہت ضروری ہےـ