بے وقت ہی مسافت پر اکسا رہا ہے
Posted on April 19, 2017 By Majid Khan آپکی شاعری, شاعری
Distance
بے وقت ہی مسافت پر اکسا رہا ہے
وقت تو باقی ہے تو کہاں جا رہا ہے
جنوں کی حد کا تعین ہو ہی نہیں سکتا
ہر ایک “گواہی” کی خاطر لڑے جا رہا ہے
نا تھکنے والا رقصِ بسمل ہے ہر طرف
کوئی مر رہا ہے کوئی مارنے جا رہا ہے
سنبھلتا ہی نہیں یہ ذوقِ تماشائی بھی
تڑپ رہا ہے قربتِ مرگ ہے آزادی آزادی چلا رہا ہے
عجیب ہے یہ حسینی قافلہ بھی راہی
مقتل کی جانب بڑھ رہا ہے اور مسکرا رہا ہے
خالد راہی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com