ابوجا (جیوڈیسک) ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا، یہ بات صادق آتی ہے ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون فلاحی ورکر پر جس نے نائیجیریا کی گلیوں میں 8 ماہ تک رُلنے والے ’’چڑیل کے بچے‘‘ کو نہ صرف نئی زندگی دی بلکہ وہ بچہ اب صحتمندانہ زندگی بھی گزار رہا ہے۔
نائجیریا سے تعلق رکھنے والے 2 سالہ بچے کو اس کے گھر والوں نے لاوارث چھوڑ دیا تھا، 8 ماہ تک بچہ اکیلا گلیوں میں رُلتا رہا جب کہ زمانے کی سختیوں نے اس بچے کو ہڈیوں کا ڈھانچہ بنا دیا اور پھر اس کے بارے میں مشہور ہو گیا کہ وہ دراصل چڑیل کا بچہ ہے۔
ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک فلاحی تنظیم کی خاتون کارکن اس کے لیے امید کی کرن بن کر اُبھری۔ اس بچے میں پیدائشی طور پر کچھ ایسے جسمانی نقائص تھے جس کی وجہ سے اسے انسان کے بجائے چڑیل کا بچہ سمجھا جانے لگا لیکن خاتون نے اس بچے کو فلاحی تنظیم کے امدادی مرکز میں منتقل کردیا جہاں اس کا علاج کرنا شروع کر دیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر صرف 8 ہفتوں بعد ہی اس کی صحت تیزی سے بہتر ہونے لگی اور آج یہ بچہ بالکل صحت مندانہ سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔