ٹی ایم اے وزیرآباد میں چند سال قبل جعلی ڈپلوموں اور دستاویزات پر بھرتیوں کا انکشاف

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ٹی ایم اے وزیرآباد میں چند سال قبل جعلی ڈپلوموں اور دستاویزات پر بھرتیوں کا انکشاف،آفس سپرنٹنڈنٹ ٹی ایم او آفس ملوث۔ شہریوں اور سول سوسائٹی کا بھرتی ہونے والے ملازمین کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا مطالبہ۔ ٹی ایم اے وزیرآباد کے زیر اہتمام مختلف یونٹوں سوہدرہ، گکھڑ، علی پور چٹھہ، رسولنگر وغیرہ میں چند سال قبل بھرتی کئے گئے سینکڑو ں ملازمین اتھارٹی کی جانب سے مطلوب اہلیت پر پورا نہیں اترتے تھے مگر ٹی ایم او آفس وزیرآباد میں برسوں سے تعینات آفس سپرنٹنڈنٹ راجہ خالد حسین نے مبینہ طورپراعلیٰ افسران کو بھی اندھیرے میں رکھ کر اور مک مکا کے نتیجہ میں امیدواروں کی بوگس فائلیں تیار کرواکے سکیل ایک سے5اور سکیل 7سے 14تک کے کئی ملازمین کو ڈپلوموں اور انتہائی ضروری دستاویزات کے بغیرتقرری کے آرڈر تھما دیئے ۔ان پوسٹوں میں نائب قاصد ، سینٹری ورکر، واٹر کیریئر پوسٹوں سے لیکر کلیریکل سٹاف اور انسپکٹرز کی مختلف آسامیاں تھیں۔ نئی تقرریوں میں ہونے والی بے قاعدگیوں کے نتیجہ میں کرپٹ مافیا نے تو لاکھوں روپے کما لئے مگر بھرتی ہونے والے نااہل ، ناتجربہ کار ملازمین کی وجہ سے محکمہ کو لاکھوں روپے ماہانہ کا نقصان پہنچ رہا ہے۔

ٹی ایم اے انتظامیہ میں ہونے والی ان بے قاعدگیوں کا شکایات کے باوجود آج تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ آفس سپرنٹنڈنٹ کے اثر ورسوخ کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ کم عہدہ ملازمت ہونے کے باوجود اعلیٰ افسر کے لئے مختص شاندار سرکاری بنگلہ میں برسوں سے رہائش پذیر ہوکر ہائوس رینٹ کی متواتر وصولیاں کرتا رہا جو بعدازاں شہری کی طرف سے نشاندہی پر ہائوس رینٹ کٹوتی تو شروع کردی گئی مگر متذکرہ بااثر آفس سپرنٹنڈنٹ کی مسلسل کرپشن اور کئی سال سے ہائوس رینٹ کی مد میں کی گئی وصولیوں کی ریکوریاں نہ کی جاسکیں الٹا کرپشن میں حصہ دار افسران آفس سپرنٹنڈنٹ کو بچاتے ہوئے سرکاری رہائشگاہ کی مرمت پر فرضی خرچہ کرنے کے نام پر اسے کرپشن سے بری الذمہ قرار دے گئے۔

ٹی ایم اے وزیرآباد میں بوگس ڈاکومنٹس پر ہونے والی بھرتیوں کااس طرح بھی انداازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بیشتر ڈرائیوروں نے بھرتی ہو کر تنخواہیں لینے کے کئی ماہ بعد ڈرائیونگ لائسنس بنوائے جبکہ کلیریکل سٹاف کی بھرتیوں میں بھی ، بغیر تصدیق اسناد /ڈگریوں،جعلی ڈپلوموں کا سہارا لیا گیا شکایات کے باوجود مختلف بااثر اہلکاروں اورافسروں کو بچانے کی خاطر آج تک کاروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ عوامی،سماجی حلقوں، سول سوسائٹی نے وزیرآباد ٹی ایم اے میں چند سال قبل ہونے والی بھرتیوں کے ریکارڈ کی تفصیلی جانچ پڑتال، ڈگریوں، ڈپلوموں کی متعلقہ اداروں سے فوری تصدیق اور کرپشن مافیا کیخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔